پاکستان

براڈ پیک پر پھنسے زخمی کوہ پیما مراد سدپارہ انتقال کرگئے

پرتگالی کوہ پیما کی جانب سے براڈ پیک پہاڑ سر کرنے کے لیے نیپالی شیرپا اور مراد سدپارہ کی خدمات حاصل کی گئی تھیں، تاہم 5 ہزار میٹر کی بلندی سے مراد سدپارہ گر کر شدید زخمی ہوگئے تھے۔
|

پاکستان کی چوتھی بڑی چوٹی براڈ پیک پر زخمی ہونے والے اسکردو کے کوہ پیما مراد سدپارہ انتقال کرگئے ہیں۔

واضح رہے کہ مراد سدپارہ پرتگالی کوہ پیما کے ہمراہ براڈ پیک سے نیچے کی جانب اتر رہے تھے کہ اسی دوران خراب موسمی صورتحال کے باعث اونچائی سے گر کر شدید زخمی ہوگئے تھے، تاہم اب مراد سدپارہ انتقال کرگئے ہیں۔

ڈان نیوز کے مطابق مراد سدپارہ کی میت پہاڑوں سے نیچے لانے کے لیے پاک آرمی کا آپریشن جاری ہے، جس میں 6 مقامی کوہ پیما بھی شامل ہیں۔

جبکہ کوہ پیما مراد سدپارہ کے انتقال پر صدر پاکستان آصف علی زرداری کی جانب سے اظہار افسوس کیا گیا ہے، جبکہ صدر مملکت کا مراد سدپارہ کے اِنتقال پر لواحقین کے ساتھ اظہار تعزیت کیا گیا ہے۔

صدر مملکت کی جانب سے کوہ پیمائی کے شعبے میں مراد سدپارہ کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا گیا ہے، ساتھ ہی صدر مملکت کی مراد سدپارہ کیلئے دعائے مغفرت ، اہل خانہ کیلئے صبر جمیل کی دعا کی گئی ہے۔

گزشتہ روز پاک آرمی نے کوہ پیما مراد سدپارہ کو ریسکیو کرنے کے لیے آپریشن کا آغاز کردیا گیا تھا، اسکردو سے تعلق رکھنے والے کوہ پیما 11 اگست کو براڈ پیک پر حادثے کا شکار ہوگئے تھے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ نائلہ کیانی کی جانب سے فوجی ریسکیو آپریشن کے حوالے سے مدد طلب کی گئی تھی، انہوں نے بتایا تھا کہ مراد سدپارہ پرتگالی خاتون کوہ پیما کے گائیڈر کے طور پر موجود تھے، تاہم براڈ پیک پر 5 ہزار میٹر کی بلندی سے پاؤں پھسلنے کے باعث شدید زخمی ہوگئے تھے۔

ڈان اخبار سے بات چیت میں نائلہ کیانی نے بتایا کہ پرتگالی کوہ پیما نے نیپالی شیرپا اور مراد سدپارہ کی خدمات حاصل کی تھیں، جبکہ ٹیم براڈ پیک سے واپس نیچے کی جانب آ رہی تھی، کہ کیمپ 1 کے قریب خراب موسمی صورتحال کے باعث مراد سدپارہ کے ساتھ حادثہ پیش آیا۔

11 اگست کو حادثے کے فورا بعد نائلہ کیانی نے فیس بُک پوسٹ کے ذریعے پاک فوج سے مدد کی درخواست کی تھی۔

اپنے فیس بک پوسٹ میں نائلہ کیانی نے لکھا کہ مراد سدپارہ، جو کہ صف اول کے کوہ پیما ہیں اور لیجنڈ ہیں، جنہوں نے کے 2 سے حسن شگری کے جسد خاکی کو نکالنے میں مدد کی، انہیں چوٹی پر حادثہ پیش آیا ہے، فوری امداد کی ضرورت ہے، سوشل میڈیا پوسٹ میں رواں ماہ اُس ریسکیو مشن کا بھی تذکرہ کیا، جب وہ اور مراد سدپارہ حسن شگری کی تلاش کے لیے موجود تھے، کے 2 پہاڑ پر گزشتہ سال حسن شگری موت سے ہمکنار ہوگئے تھے۔

نائلہ کیانی کی جانب سے مراد سدپارہ کو ریسکیو کرنے کے لیے پاک فوج سے اسکردو سے 4 کوہ پیماؤں کو ’کریمپن پوائنٹ‘ بھیجنے کی درخواست کی تھی۔

خاتون کوہ پیما کا سوشل میڈیا صارفین سے اپیل کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ’اسکردو سے مراد سدپارہ کی بحفاظت واپسی کے لیے انہیں اپنی دعاؤں میں یاد رکھیں‘۔

آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی ایوی ایشن ہیلی کاپٹر کی جانب سے 2 تجربہ کار کوہ پیماؤں کو مراد سدپارہ کو ریسکیو کرنے کے لیے بیس کیمپ بھیجا گیا ہے۔

الپائن کلب آف پاکستان سیکریٹری قرار حیدری نے ڈان کو بتایا کہ مراد سدپارہ کی فیملی اور کوہ پیما نائلہ کیانی نے پاک فوج سے مدد طلب کی تھی، امید ظاہر کرتے ہوئے قرار حیدری نے بتایا کہ دونوں کوہ پیما صبح زخمی مراد سدپارہ تک پہنچ جائیں گے۔

جبکہ سیکریٹری الپائن کلب آف پاکستان قرار حیدری نے بروقت رسپانس پر پاک فوج کا شکریہ ادا کیا ہے۔