لائف اسٹائل

’برزخ‘ کو یوٹیوب سے ڈیلیٹ کردیا گیا

ویب سیریز کی پہلی قسط 19 جولائی جب کہ چھٹی اور آخری قسط 6 اگست کو ریلیز کی گئی تھی۔

پاکستانی ہدایت کار عاصم عباسی کی جانب سے بھارتی اسٹریمنگ ویب سائٹ کے لیے بنائی گئی متنازع ویب سیریز ’برزخ‘ کو یوٹیوب سے ہٹا دیا گیا۔

ویب سیریز کو پروڈیوس کرنے والی اسٹریمنگ ویب سائٹ نے گزشتہ ہفتے اعلان کیا تھا کہ ’برزخ‘ کو 9 اگست کو یوٹیوب سے ہٹا دیا جائے گا۔

زی زندگی کے پاکستان میں دیکھے جانے والے یوٹیوب چینل سے ’برزخ‘ کی تمام 6 ہی قسطیں 9 اور 10 اگست کی درمیانی شب ڈیلیٹ کی گئیں۔

’برزخ‘ کی تمام قسطیں ریلیز ہونے کے تین دن بعد تک یوٹیوب پر موجود تھیں اور شائقین نے ویب سیریز کی تمام قسطوں کو دیکھ لیا تھا۔

ویب سیریز کی پہلی قسط 19 جولائی جب کہ چھٹی اور آخری قسط 6 اگست کو ریلیز کی گئی تھی۔

ویب سیریز میں فواد خان، صنم سعید اور ایمان سلیمان سمیت دیگر اداکاروں نے کردار ادا کیے تھے، اس کی تمام شوٹنگ پاکستان میں ہوئی، اس کے لکھاری بھی پاکستانی تھے اور اس کی ہدایات بھی پاکستانی ڈائریکٹر نے دی لیکن اسے بھارتی کمپنی کے لیے اردو میں بنایا گیا تھا۔

ویب سیریز میں دو ہم جنس پرست مرد کرداروں کو دکھائے جانے پر پاکستانی شائقین اور بعض فیشن و شوبز شخصیات نے اظہار برہمی کیا تھا اور ویب سیریز کے بائیکاٹ کا اعلان بھی کیا گیا تھا۔

بعد ازاں فیشن ڈیزائنر ماریہ بی نے برزخ کے خلاف پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) میں پابندی کی درخواست بھی دائر کی تھی، تاہم کمپنی نے پی ٹی اے کے ایکشن سے قبل ہی ویب سیریز کو یوٹیوب سے ہٹا دیا۔

شدید تنقید کے بعد ’برزخ‘ کو یوٹیوب پاکستان سے ہٹانے کا اعلان

’برزخ‘ کی آخری قسط ریلیز

ماریہ بی نے ’برزخ‘ کے خلاف رپورٹ درج کرادی