’برزخ‘ میں ہم جنس پرست رجحانات دکھانے پر شائقین برہم
بھارتی اسٹریمنگ ویب سائٹ کے لیے پاکستانی ہدایت کار عاصم عباسی کی جانب سے بنائی گئی ویب سیریز ’برزخ‘ کی تیسری قسط میں ہم جنس پرست رجحانات رکھنے والے کرداروں کو دکھانے پر شائقین سیریز کی ٹیم پر شدید برہمی کا اظہار کر رہے ہیں۔
سیریز کی پہلی قسط گزشتہ ہفتے 19 جولائی کو زندگی یوٹیوب چینل سمیت زی فائیو پر ریلیز کیا گیا تھا۔
سیریز کی دوسری اور تیسری قسط کو بھی گزشتہ ہفتے 23 اور 26 جولائی کو ریلیز کیا گیا تھا، جنہیں دیکھنے کے بعد جہاں شائقین کا سسپنس ختم ہوا، وہیں شائقین نے سیریز کی ٹیم پر اظہار برہمی بھی کیا۔
دوسری اور تیسری قسط میں جہاں فواد خان اور صنم سعید کو سوتیلے بہن اور بھائی کے روپ میں شائقین دیکھ کر افسردہ دکھائی دیے۔
وہیں تیسری قسط میں ویب سیریز کے دو مرد کرداروں میں رغبت دکھائے جانے پر شائقین نے ٹیم کو آڑے ہاتھوں لیا۔
ویب سیریز کے دو مرد کرداروں کو متنازع اور معیوب جنسی رجحانات رکھنے کے طور پر دکھایا گیا ہے، جس پر شائقین نے ویب سیریز کے ہدایت کار پر غیر ملکی ایجنڈے کو فروغ دینے کا الزام بھی لگایا۔
اگرچہ ویب سیریز میں دو مرد کرداروں کے درمیان رغبت دکھائی گئی ہے، تاہم ان میں تاحال کسی طرح کے بوس و کنار کے مناظر نہیں دکھائے گئے لیکن تیسری قسط کے ایک سین میں انہیں انتہائی قریب دکھایا گیا تھا، جس پر شائقین نے ٹیم کو آڑے ہاتھوں لیا۔
شائقین نے متنازع رجحانات کو سیریز کا حصہ بنائے جانے پر برزخ کے بائیکاٹ کے ہیش ٹیگ بھی چلائے جب کہ سیریز کی ٹیم پر غیر اسلامی اور متنازع جنسی رجحانات کو عام رجحانات کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کا الزام بھی لگایا۔
شائقین نے زندگی کے یوٹیوب چینل پر جاکر ویب سیریز کی تیسری قسط دیکھنے کے بعد کمنٹس کرکے برزخ کی ٹیم کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا، بعض صارفین نے فواد خان اور صنم سعید کو بھی آڑے ہاتھوں لیا۔
یہاں یہ بات واضح رہے کہ متنازع جنسی رجحانات رکھنے والے مرد کرداروں میں سے کوئی بھی کردار فواد خان کا نہیں لیکن اس باوجود انہیں سیریز کا حصہ بننے پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔