پاکستان

پی ٹی آئی نے مخصوص نشستوں کی فہرست الیکشن کمیشن میں جمع کروادی

پی ٹی آئی کی فہرست میں صنم جاوید، عالیہ حمزہ، کنوب شوزب، روبینہ شاہین اور سیمابیہ طاہر کو قومی اسمبلی کی مخصوص نشستوں کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) نے مخصوص نشستوں کی فہرست الیکشن کمیشن آف پاکستان میں جمع کروادی۔

پی ٹی آئی کی جانب سے قومی اسمبلی، سندھ پنجاب اور خیبرپختونخوا اسمبلیوں کی مخصوص نشستوں کے لیے اراکین کی فہرست جمع کروائی گئی ہے۔

فہرست 67 خواتین اور 11 اقلیتی نشستوں کی فہرست الیکشن کمیشن کو جمع کرائی گئی ہے۔

پی ٹی آئی کی فہرست میں صنم جاوید، عالیہ حمزہ، کنوب شوزب، روبینہ شاہین اور سیمابیہ طاہر کو قومی اسمبلی کی مخصوص نشستوں کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔

تحریک انصاف نے سینئر رہنما، سابق وزیر صحت پنجاب یاسمین راشد کا نام پنجاب اسمبلی کی مخصوص نشست کےلیے دیا ہے، اس کے علاوہ لال چند ملہی کا نام اقلیتی نشست کے لیے دیاگیا ہے۔

واضح رہے کہ 12 جولائی کو سپریم کورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کے کیس میں پشاور ہائی کورٹ اور الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کو مخصوص نشستوں کا حقدار قرار دیا تھا۔

چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسٰی کی سربراہی میں 13 رکنی فل بینچ نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو غیر آئینی قرار دیا تھا، فیصلہ جسٹس منصور علی شاہ کی جانب سے لکھا گیا تھا۔

جسٹس سید منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر، جسٹس یحییٰ آفریدی، جسٹس امین الدین خان، جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس عائشہ ملک، جسٹس اطہر من اللہ، جسٹس سید حسن اظہر رضوی، جسٹس شاہد وحید، جسٹس عرفان سعادت خان اور جسٹس نعیم اختر افغان فل کورٹ کا حصہ تھے۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جمال خان مندوخیل کے اختلافی نوٹ کے مطابق جن امیدواروں نے کاغذات نامزدگی واپس لینے والے دن تک کوئی اور ڈیکلیریشن جمع نہیں کرایا کہ وہ پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کا حصہ ہیں، لہٰذا الیکشن کمیشن پی ٹی آئی کو دیگر سیاسی جماعتوں کے ساتھ شامل کر کے مخصوص نشستوں کی تقسیم کرے، الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن کیس فیصلے کی غلط تشریح کی۔

گزشتہ روز الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں سنی اتحاد کونسل (ایس آئی سی)کے 39 ارکان قومی اسمبلی کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کا رکن قرار دینے کا نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے ان کے نام اپنی ویب سائٹ پر شائع کردیے تھے۔