دنیا

بنگلہ دیش میں آرمی کا سڑکوں پر گشت، کرفیو کی خلاف ورزی پر پولیس کی فائرنگ

رواں ہفتے تشدد کے دوران 115 شہری اب تک مارے جا چکے ہیں جب کہ صورتحال نے 15 سال بعد وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد کی آمرانہ حکومت کے لیے بڑا چیلنج کھڑا کردیا ہے۔

بنگلہ دیش میں طلبہ کے احتجاج کے بعد بے امنی کو روکنے کے لیے سپاہیوں نے ملک کے شہروں کی سڑکوں پر گشت کیا جب کہ پولیس نے کرفیو کی خلاف ورزی کرنے والے مظاہرین پر فائرنگ کردی۔

ڈان اخبار میں غیر ملکی خبر رساں اداروں کی رپورٹ کے مطابق پولیس اور ہسپتالوں کی جانب سے رپورٹ کردہ اعداد و شمار کے مطابق رواں ہفتے تشدد کے دوران 115 شہری اب تک مارے جا چکے ہیں جب کہ صورتحال نے 15 سال بعد وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد کی آمرانہ حکومت کے لیے بڑا چیلنج کھڑا کردیا ہے۔

جمعے کی آدھی رات سے کرفیو کا اطلاق ہوگیا اور پولیس کی صورتحال پر قابو پانے میں ناکامی کے بعد وزیر اعظم آفس نے ملٹری کو سپاہی تعینات کرنے کا کہا۔

مسلح فورسز کے ترجمان نے کہا کہ ملک بھر میں امن و امان کی صورتحال کو کنٹرول کرنے کے لیے آرمی تعینات کردی گئی ہے۔

صبح کے اوقات میں 2 کروڑ آبادی کے بڑے شہر، دار الحکومت ڈھاکا کی سڑکیں تقریبا سنسان ہوگئیں جب کہ سپاہیوں نے پیدل اور بکتر بند گاڑیوں میں گشت کیا۔

بعد ازاں دن کے اوقات میں مضافاتی رہائشی علاقے رامپورہ میں ہزاروں لوگ سڑکوں پر آگئے ، پولیس نے مجمع پر گولیاں چلادیں اور ایک شخص کو زخمی کردیا۔

ایک شہری نے کہا کہ ملک میں انارکی ہے ، وہ لوگوں پر ایسے فائرنگ کر رہے ہیں جیسے کہ شہری پرندے ہوں۔

ہسپتالوں نے جمعرات سے گولیاں لگنے کے باعث اموات کے بڑھتے اعداد و شمار رپورٹ کیے۔

ایک پولیس ترجمان نے کہا کہ جمعے کو دارالحکومت میں ہزاروں لوگوں نے پولیس سے لڑائی کی، کم از کم 150 پولیس افسران کو ہسپتالوں میں داخل کرایا گیا، اس کے علاوہ دیگر 150 کو ابتدائی طبی امداد دی گئی، دو افسران تشدد کے باعث موت کے منہ میں چلے گئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ مظاہرین نے کئی پولیس بوتھ کو جلادیا، کئی حکومتی دفاتر کو آگ لگادی اور توڑ پھوڑ کی۔

احتجاج کرنے والے مرکزی گروپ اسٹوڈنٹس اگینسٹ ڈسکریمشن نے کہا کہ جمعے سے اب تک اس کے دو رہنماؤں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

حزب اختلاف کی مرکزی جماعت بنگلہ دیش نیشلسٹ پارٹی(بی این پی) کے دوسرے سینئر ترین عہدیدار کو بھی ہفتے کی صبح گرفتار کرلیا گیا۔

شیخ حسنیہ واجد کو اپنے شیڈول سفارتی دورے پر اتوار کو ملک سے روانہ ہونا تھا لیکن ایک ہفتے سے جاری بڑھتے تشدد کے باعث انہوں نے اپنا دورہ منسوخ کردیا ہے۔

ان کے پریس سیکریٹری نے کہا کہ وزیر اعظم نے موجودہ صورتحال کی وجہ سے اپنا اسپین اور برازیل کا دورہ منسوخ کردیا ہے۔

منگل کے روز ہونے والی پہلی ہلاکت کے بعد سے مظاہرین شیخ حسینہ واجد سے دفتر چھوڑنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

ہسپتالوں اور پولیس نے ہفتے کے روز تصادم کے باعث 10 مزید اموات رپورٹ کیں جب کہ منگل سے رپورٹ ہونے والی 105 اموات الگ ہیں، ان میں آدھی اموات کی وجہ پولیس فائرنگ بتائی گئی ہے جسے ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بنگلہ دیشی اتھارٹیز کی احتجاج اور اختلافی آزاوں کے خلاف واضح عدم برداشت کی عکاس قرار دیا ہے۔

یو اے ای نے بنگلہ دیشی شہریوں کو گرفتار کرلیا

دوسری جانب متحدہ عرب امارات نے کہا کہ اس نے متعدد بنگلہ دیشی باشندوں کو اپنی حکومت کے خلاف یو اے ای کی سرزمین پر احتجاج کرنے کے باعث گرفتار کرلیا، یو اے ای میں احتجاجی مظاہروں پر پابندی ہے۔

امریکا نے بنگلہ دیش کے لیے ٹریول ایڈوائزری جاری کردی

ادھر امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے کہا کہ اس نے بنگلہ دیش کے لیے اپنی ٹریول ایڈوائزری کو تیسری سطح تک بلند کردیا ہے جس میں لوگوں پر شہری بے امنی کے باعث اس ملک کا سفر کرنے کے بارے میں سوچ بچار کرنے پر زور دیا جاتا ہے۔

امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ مسافر ڈھاکا میں شہری بے امنی کی وجہ سے سفر سے متعلق سوچ بچار کریں، پورے ڈھاکا شہر، اس کے ہمسائے علاقوں اور پورے بنگلہ دیش میں جاری احتجاج اور پر تشدد تصادم رپورٹ کیے جا رہے ہیں۔

اس میں مزید کہا گیا کہ سیکیورٹی صورتحال کی وجہ سے معمول کی کونسلر سروسز کی فراہمی میں تاخیر ہو سکتی ہے۔

امریکا اور کینیڈا نے بنگلہ دیشی حکومت پر زور دیا کہ وہ پرامن احتجاج کرنے کے حق کو برقرار رکھے، دونوں ممالک نے حالیہ دنوں کے دوران ملک میں ہونے والے پرتشدد واقعات پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔