عمران خان کی بیٹوں سے بات کرنے کی درخواست، جیل انتظامیہ کو نوٹس جاری
راولپنڈی کی انسداد دہشتگردی عدالت نے سابق وزیر اعظم عمران خان کی بیٹوں سے بات کروانے کے لیے دائر درخواست پر جیل انتظامیہ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 8 جولائی تک ملتوی کردی۔
ڈان نیوز کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت راولپنڈی میں درخواست کی سماعت ہوئی، سماعت کے آغاز پر درخواست میں حقائق کے خلاف استدعا کرنے اور تکنیکی غلطیوں پرپی ٹی آئی کے وکیل نبیل ستی ایڈووکیٹ نے درخواست واپس لے لی۔
اس موقع پر انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ملک اعجاز آصف نے عمران کے وکیل کی سررزنش کردی، عدالت نے ریمارکس دیے کہ درخواست میں آن لائن بات چیت کروانے و دیگر انتظامات کے حوالے سے درج باتیں حقائق کے منافی ہیں، عدالت نے پہلے ہی ہر ماہ دو بار عمران خان کی اپنے بیٹوں سے آن لائن بات چیت کروانے کے احکامات دیے ہوئے ہیں۔
جج نے وکیل سے کہا کہ آپ عمران خان کی نمائندگی کر رہے ہیں جبکہ آپ کو حقائق کا علم ہی نہیں ہے۔
اس پر سابق وزیر اعظم کے وکیل نے نبیل ستی ایڈووکیٹ نے درخواست واپس لینے اور نئی درخواست داخل کرنے کی استدعا کردی۔
بعد ازاں بانی پی ٹی آئی کے وکیل کی جانب سے ضروری ترمیم کے بعد نئی درخواست دائر کر دی گئی، عدالت نے اڈیالہ جیل انتظامیہ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 8 جولائی تک ملتوی کر دی۔
واضح رہے کہ 30 مئی کو راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے اڈیالہ جیل حکام کو بانی پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) عمران خان سے بیٹوں کی بات کرانے کا حکم دے دیا تھا۔