بہاولپور: 5 ملزمان نے چوری کے الزام پر تشدد کر کے ایک شخص کی آنکھیں نکال دیں
بہاولپور میں بغداد الجدید تھانے کی حدود میں واقع گاؤں 13-سولنگ میں 5 افراد نے مبینہ طور پر وحشیانہ تشدد کرتے ہوئے ایک شخص کی آنکھیں نکال دیں۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پولیس اور دیگر ذرائع کے مطابق ملزمان نے گدھا گاڑی چوری کرنے کے الزام میں سفیان کو تشدد کا نشانہ بنایا، تشدد کے دوران ملزمان نے مبینہ طور پر اس کی آنکھیں نکال دیں۔
پولیس ترجمان نے ڈان کو بتایا کہ متاثرہ سفیان کی ایک آنکھ مکمل طور پر بینائی سے محروم ہو چکی ہے جبکہ دوسری آنکھ کو شدید نقصان پہنچا ہے، اس کے جسم کے مختلف حصوں پر تشدد کے نشانات بھی تھے۔
ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) اسد سرفراز کے حکم کے بعد پولیس کی ایک ٹیم ملزمان کی گرفتاری کے لیے جائے وقوعہ پر روانہ کردی گئی، جب کہ متاثرہ شخص کو بہاول وکٹوریہ ہسپتال (بی وی ایچ) کے ایمرجنسی وارڈ میں داخل کراییا گیا ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ اس بہیمانہ جرم کے پیچھے زمین کا تنازع ہے، انہوں نے 5 مشتبہ افراد میں سے اقرار حسین نامی ایک مشتبہ شخص کی گرفتاری کی بھی تصدیق کی۔
سزائے موت
انسداد دہشت گردی کی عدالت (اے ٹی سی) نے پیر کو رحیم یار خان کے علاقے ترنڈہ محمد پناہ کے رہائشی رحم علی کو سزائے موت کے ساتھ 10 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی۔
تاہم ان کی شریک ملزم زہرہ بی بی کو قتل کے الزامات سے بری کر دیا، استغاثہ کے مطابق 2023 میں رحیم یار خان ضلع کے تھانہ ترندہ محمد پناہ کی حدود میں پرانی دشمنی کی بنا پر رحم علی نے زہرہ بی بی کے ساتھ مل کر محمد ناظم پر تیزاب سے حملہ کیا۔
محمد ناظم بعد میں ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے تھے، تریندہ پولیس نے دونوں ملزمان پر قتل اور اے ٹی اے کے جرائم کا الزام عائد کیا، گرفتاری کے بعد پولیس نے ان کا چالان اے ٹی سی بہاولپور میں جمع کرا دیا۔
اے ٹی سی کے جج محمد ارشد انجم نے رحم علی کو سزائے موت اور 10 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی جب کہ زہرہ بی بی کو شک کا فائدہ دیتے ہوئے قتل کے الزام سے بری کردیا۔
جج نے ریحام علی کو محمد ناظم کے سوگوار خاندان کو 10 لاکھ روپے ہرجانہ ادا کرنے کا بھی حکم دیا۔