کراچی میں لوڈشیڈنگ سے مبینہ ہلاکتیں، نیپرا نے کے الیکٹرک کےخلاف تحقیقات کا آغاز کردیا
کراچی میں حالیہ لوڈشیڈنگ سے مبینہ ہلاکتوں کے معاملے پر نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے کے ۔ الیکڑک کے خلاف تحقیقات کا آغاز کردیا۔
نیپرا میں کے ۔ الیکٹرک کے 7 سالہ ملٹی ایئر ٹیرف پر سماعت کے دوران نیپرا کی جانب سے کہا گیا کہ حالیہ لوڈشیڈنگ کے دوران ہونے والی اموات پر تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔
دوران سماعت کراچی کے شہری گھنٹوں طویل لوڈ شیڈنگ پر پھٹ پڑے۔
کے ۔ الیکٹرک صارفین کی جانب سے بتایا گیا کہ مختلف علاقوں میں گھنٹوں لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے، جن علاقوں میں 100 فیصد ریکوری ہے وہاں پر بھی لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے۔
جماعت اسلامی کراچی کے نمائندے عمران شاہد کی جانب سے موقف اپنایا گیا کہ کراچی میں 18 گھنٹے تک کی لوڈشیڈنگ سے لوگ بہت تنگ ہیں، نیپرا اپنی ٹیم کراچی بھیجے ورنہ حالات خراب ہو جائیں گے۔
نمائندہ کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری تنویر باری نے بتایا کہ گزشتہ چھ سے سات سالوں میں کے ۔ الیکٹرک 700 ارب روپے سے زائد کی سبسڈی لے چکی ہے، کے ۔ الیکٹرک اپنے ٹرانسمیشن سسٹم کو بہتر کرے۔
واضح رہے کہ کراچی کے شہری ان دنوں شدید گرمی کے ساتھ بدترین لوڈ شیڈنگ کا بھی شکار ہیں اور کے ۔ الیکٹرک کی جانب سے مختلف علاقوں میں گھنٹوں کی اعلانیہ و غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے جس سے شہریوں کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوچکا ہے اور مختلف علاقوں میں اس حوالے سے مظاہرے بھی دیکھے جارہے ہیں۔