پاکستان

ای سی سی نے ڈیڑھ لاکھ میٹرک ٹن چینی کی برآمد کی مشروط منظوری دے دی

ای سی سی نے چینی کی برآمد کو قیمتوں میں اضافے سے مشروط کردیا ہے، قیمتوں میں اضافے کی صورت میں چینی کی برآمد کی اجازت واپس لی جائے گی۔

کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے ڈیڑھ لاکھ میٹرک ٹن فاضل چینی کی برآمد کی مشروط منظوری دے دی ہے۔

کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب کی زیر صدارت منعقدہ ہوا۔

اجلاس میں وفاقی وزیر صنعت و پیداور رانا تنویر حسین، وزیر پیٹرولیم مصدق مسعود ملک، وزیر بجلی سردار اویس احمد خان لغاری، وزیر مملکت برائے خزانہ علی پرویز ملک، وفاقی سیکریٹریز، متعلقہ وزارتوں کے سینئر حکام نے شرکت کی۔

اجلاس میں مختلف وزارتوں اور ڈویژنز کے لیے تکنیکی ضمنی گرانٹس کی منظوری دی گئی۔

اجلاس میں وزارت قومی تعلیم کی تجویز پر ہائیر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کو خود مختار اداروں سے بیرونی قرضوں و کریڈٹ کی ری لینڈنگ پالیسی سے مستثنیٰ قرار دینے کی تجویز کی منظوری دی گئی۔

اجلاس میں پیٹرولیم ڈویژن کی تجویز پر قیمتوں میں فرق کے تناظر میں پی ایس او سمیت آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے واجبات کی ادائیگی کے لیے 9 ارب روپے جاری کرنے کی تجویز کی منظوری بھی دی گئی۔

اجلاس میں وزارت صنعت وپیداوارکی تجویز پر ڈیڑھ لاکھ میٹرک ٹن فاضل چینی کی برآمد کی مشروط منظوری دی گئی۔

ای سی سی نے چینی کی برآمد کو قیمتوں میں اضافے سے مشروط کردیا ہے، قیمتوں میں اضافے کی صورت میں چینی کی برآمد کی اجازت واپس لی جائے گی۔

علاوہ ازیں ای سی سی نے ہدایت کی برآمدات سے حاصل ہونے والی رقم کسانوں کے ملوں کے ذمہ واجبات کی ادائیگی کے لیے استعمال میں لائے جانے کی یقینی بنایا جائے۔

اجلاس میں پاور ڈویژن کی سمری پر او جی ڈی سی ایل کی جانب سے پاکستان ہولڈنگز کمپنی کو 82 ارب روپے کی مالیاتی سہولت کی ادائیگی کی تجویز کی منظوری دی گئی۔

اجلاس میں فیصلہ کیاگیا کہ اوجی ڈی سی ایل اس انتظام کے ذریعہ حکومت پاکستان کے واجبات کو کلیئر کرے گا۔