پاکستان

بجٹ 25-2024: تنخواہ دار طبقے کے انکم ٹیکس میں اضافہ

50 ہزار روپے ماہانہ کمانے والے افراد کو انکم ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے، سالانہ 6 لاکھ سے 12 لاکھ کمانے والوں کا انکم ٹیکس 5 فیصد کردیا گیا ہے۔

آئندہ مالی سال 25-2024 کے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کے انکم ٹیکس میں اضافہ کردیا گیا۔

وفاقی وزیر خزانہ نے قومی اسمبلی اجلاس میں آئندہ مالی سال 25-2024 کے لیے بجٹ پیش کردیا جب کہ حکومت اس بجٹ کے ذریعے عالمی مالیاتی فنڈز (آئی ایم ایف) کے ساتھ نئے قرض پروگرام کے سلسلے میں مذاکرات کے دوران اپنا کیس مضبوط کرنے کی کوشش کرے گی۔

حکومت کے عبوری منصوبے کے مطابق پیش کیے جانے والے بجٹ پر عام بحث 20 جون کو شروع ہوگی جو 24 جون تک جاری رہے گی، ارکان 26 اور 27 جون کو کٹ موشن پر بحث اور ووٹنگ میں حصہ لیں گے جب کہ 28 جون کو بجٹ کو منظور کیا جائے گا۔

بجٹ دستاویز میں کہا گیا کہ 50 ہزار روپے ماہانہ یعنی 6 لاکھ روپے سالانہ آمدن والے افراد کو انکم ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے، سالانہ 6 لاکھ سے 12 لاکھ کمانے والوں کا انکم ٹیکس 5 فیصد کردیا گیا ہے۔

اس کے مطابق ماہانہ ایک لاکھ روپے آمدن پر انکم ٹیکس 5 فیصد ہے، اس طرح ماہانہ انکم ٹیکس 1250 سے بڑھا کر ڈھائی ہزار روپے کردیا گیا ہے۔

بجٹ دستاویز کے مطابق سالانہ 12 لاکھ سے 22 لاکھ روپے آمدن پر ٹیکس 15 فیصد کردیا گیا ہے، ماہانہ ایک لاکھ 83 ہزار 344 روپے تنخواہ والوں پر انکم ٹیکس 15 فیصد عائد ہوگا، یعنی ان افراد کا انکم ٹیکس 11 ہزار 666 سے بڑھا کر 15 ہزار روپے ماہانہ کردیا گیا ہے۔

سالانہ 22 لاکھ سے 32 لاکھ روپے آمدن پر 25 فیصد ٹیکس عائد ہوگا، ماہانہ 2 لاکھ 66 ہزار 666 روپے تنخواہ پر ٹیکس 25 فیصد کردیا گیا ہے، اس آمدن پر انکم ٹیکس 28 ہزار 770 روپے سے بڑھا کر 35 ہزار 834 روپے ماہانہ کردیا گیا ہے۔

وفاقی وزیر خزانہ نے بتایا کہ غیر تنخواہ دار افراد سے زیادہ سے ٹیکس کی شرح 45 فیصد رکھنے کی تجویز ہے۔

خاتون مداح نے سیلفی کے لیے گلا دبوچ لیا تھا، کبریٰ خان

مالی سال 25-2024 کا بجٹ پیش، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 25فیصد تک کا اضافہ

خیبرپختونخوا میں پہلی بار ہیلی کاپٹر سیاحت سروس کا آغاز