بجٹ 25-2024: حکومتی خالص آمدنی 9 ہزار 119 ارب، 9 ہزار 775 ارب سود کی ادائیگی کی جائے گی
آئندہ مالی سال 25-2024 کے بجٹ میں وفاقی حکومت کے کل اخراجات کا تخمینہ 18 ہزار 877 ارب روپے ہے جس میں 9 ہزار 775 ارب روپے سود کی ادائیگی کی جائے گی۔
وفاقی وزیر خزانہ نے قومی اسمبلی اجلاس میں آئندہ مالی سال 25-2024 کے لیے بجٹ پیش کردیا جب کہ حکومت اس بجٹ کے ذریعے عالمی مالیاتی فنڈز (آئی ایم ایف) کے ساتھ نئے قرض پروگرام کے سلسلے میں مذاکرات کے دوران اپنا کیس مضبوط کرنے کی کوشش کرے گی۔
حکومت کے عبوری منصوبے کے مطابق پیش کیے جانے والے بجٹ پر عام بحث 20 جون کو شروع ہوگی جو 24 جون تک جاری رہے گی، ارکان 26 اور 27 جون کو کٹ موشن پر بحث اور ووٹنگ میں حصہ لیں گے جب کہ 28 جون کو بجٹ کو منظور کیا جائے گا۔
آئندہ مالی سال 25-2024 کے بجٹ میں اقتصادی ترقی کی شرح تین اعشاریہ چھ فیصد رہنے کا امکان ہے، افراط زر کی اوسط شرح 12فیصد متوقع ہے، بجٹ خسارہ جی ڈی پی کا 6.9 فیصد جبکہ پرائمری سرپلس جی ڈی پی کا ایک فیصد ہوگا۔
ایف بی آر کے محصولات کا تخمینہ 12 ہزار 970 ارب روپے ہے جو کہ رواں مالی سال سے 38 فیصد زیادہ ہے، وفاقی محصولات میں صوبوں کا حصہ 7 ہزار 438 ارب روپے ہوگا۔
وقاقی نان ٹیکس ریونیو کا ہدف 3 ہزار 587 ارب روپے ہوگا، وفاقی حکومت کی خالص آمدنی 9 ہزار 119 ارب روپے ہوگی، وفاقی حکومت کے کل اخراجات کا تخمینہ 18 ہزار 877 ارب روپے ہے جس میں 9 ہزار 775 ارب روپے سود کی ادائیگی کی جائے گی۔