پاکستان

قومی اقتصادی کونسل نے اقتصادی پلان اور اہداف کی منظوری دے دی

وزیر اعظم کی زیر صدارت قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس، ترقیاتی پلان کی منظوری بھی دی گئی جس کے مطابق ترقیاتی پلان 3 ہزار 60 ارب روپے کا ہو گا۔

قومی اقتصادی کونسل نے آئندہ مالی سال کے لیے اقتصادی پلان اور اہداف کی منظوری دے دی۔

وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس میں وزرائے اعلیٰ سمیت دیگر حکام نے شرکت کی۔

ساڑھے تین گھنٹے سے زائد جاری رہنے والے اجلاس میں ملکی معیشت اور بجٹ سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا جس کے بعد کونسل نے آئندہ مالی سال کے اقتصادی پلان اور اہداف کی منظوری دے دی ہے۔

قومی اقتصادی کونسل کی جانب سے قومی ترقیاتی پلان کی منظوری بھی دی گئی جس کے مطابق وفاق اور صوبوں کا ترقیاتی پلان 3 ہزار 60 ارب روپے کا ہو گا۔

بجٹ میں وفاقی ترقیاتی پروگرام کا حجم 1500 ارب روپے ہو گا اور وفاقی ترقیاتی پروگرام میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے لیے 100 ارب روپے مختص کیے جائیں گے۔

نئے مالی سال کے بجٹ میں چاروں صوبوں کا ترقیاتی پلان 1560 ارب روپے ہو گا۔

اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیرِ اعظم نے کہا کہ ملک کی ترقی، معیشت کی بحالی اور عوامی کی خوشحالی کے لیے حکومت موجودہ وسائل کا بہترین استعمال یقینی بنائے گی اور معیشت کے حوالے سے تمام اہم فیصلوں میں وفاق صوبوں اور اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت یقینی بنائے گا تاکہ ملکی ترقی کے لیے اجتماعی بصیرت کے نتیجے میں ایسے فیصلے کئے جائیں جو مثبت ہوں اور سب کی رضامندی شامل ہو۔

ان کا کہنا تھا کہ قومی اقتصادی کونسل کو معیشت کی بحالی کے حوالے سے اہم فیصلے لینے کے لیے استعمال کریں گے اور کونسل کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لیے ایک کمیٹی قائم کرنے کی ہدایت بھی کی جو اس کونسل کو مزید فعال بنانے اور ہم عصر تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لیے تجاویز بھی مرتب کرے گی۔

کونسل کو 24-2023 کے سالانہ ترقیاتی منصوبوں و کارکردگی اور 25-2024 کے مجوزہ ترقیاتی منصوبے کے بارے آگاہ کیا گیا اور اجلاس کو بتایا گیا کہ آئندہ برس کے لیے شرح نمو کے ہدف میں واضح اضافہ کیا گیا ہے۔

وزیرِ اعظم نے اس موقع پر کہا کہ زراعت ملکی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، زراعت کی ترقی کے لیے صوبوں سے مشاورت انتہائی کلیدی اہمیت کی حامل ہے لہٰذا اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ زراعت اور دیگر شعبوں کے حوالے سے صوبوں کی تجاویز کو پلان میں شامل کیا جائے۔

کونسل نے معیشت کی شرح نمو کے اہداف، میکرو اکنامک فریم ورک برائے سالانہ منصوبہ بندی 25-2024 کی اشاعت اور وزارتوں، صوبوں و خصوصی اداروں کو اس منصوبے پر عملدرآمد یقینی بنانے کی اصولی منظوری دے دی۔

کونسل کو معیشت کی بحالی اور ملکی ترقی کے لیے قومی اہداف اور ان کو حاصل کرنے کے لیے اقدامات سے آگاہ کیا گیا، اجلاس کو بتایا گیا کہ برآمدی مصنوعات کی تیاری، زراعت کی جدت، مصنوعی ذہانت و بین الاقوامی معیار سے ہم آہنگ انفارمیشن ٹیکنالوجی کا شعبہ، پائیدار و قابل تجدید توانائی، پانی کے ذخائر کا مؤثر استعمال، نوجوانوں اور خواتین کی ترقی اور سی پیک کے دوسرے مرحلے پر مؤثر و جلد عملدرآمد جیسے اقدامات آئندہ پانچ برس میں ملکی معیشت کی ترقی یقینی بنائیں گے۔

کونسل نے 13ویں پانچ سالہ ترقیاتی منصوبے کی اصولی منظوری دے دی۔

کونسل کو سینٹرل ڈیولپمنٹ ورکنگ پارٹی اور ایگزیکٹو کمیٹی آف نیشنل اکنامک کونسل کے یکم اپریل 2023 سے یکم مئی 2024 کی کارکردگی پر رپورٹ بھی پیش کی گئی۔

اجلاس میں نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ اسحٰق ڈار، وفاقی وزرا خواجہ آصف، محمد اورنگزیب، احسن اقبال، احد خان چیمہ، وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف، وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، وزیرِ اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور، وزیرِ اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی، صوبائی وزیرِ پنجاب برائے منصوبہ بندی و ترقی مریم اورنگزیب، صوبائی وزیر آبپاشی سندھ جان خان شورو، مشیرِ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا مزمل اسلم، صوبائی وزیرِ منصوبہ بندی و ترقی بلوچستان ظہور احمد بولیدی، گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد اور متعلقہ اعلیٰ وفاقی و صوبائی حکام نے شرکت کی۔