پاکستان

نیب آرڈیننس میں جسمانی ریمانڈ 40 روز کرنے کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج

نیب ترمیمی آرڈیننس محض ایک سیاسی جماعت کے لیے جاری کیا گیا، پارلیمنٹ کے ذریعے قانون سازی ہونی چاہیے تھی، درخواست گزار
|

قومی احتساب بیورو (نیب) ترمیمی آرڈیننس میں جسمانی ریمانڈ 40 روز کرنے کے اقدام کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔

شہری منیر احمد نے نیب آرڈیننس میں ترمیم کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کیا۔

درخواست گزار نے مؤقف اپنایا کہ نیب ترمیمی آرڈیننس محض ایک سیاسی جماعت کے لیے جاری کیا گیا، پارلیمنٹ کے ذریعے قانون سازی ہونی چاہیے تھی۔

درخواست میں مزید کہا گیا کہ صدر آصف زرداری کی غیر موجودگی میں آرڈیننس منظور کیا گیا۔

درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ نیب آرڈیننس غیر قانونی ہے، عدالت نیب ترمیمی آرڈیننس کو غیر قانونی قرار دے۔

واضح رہے کہ 29 مئی کو چیئرمین سینیٹ اور قائم مقام صدر یوسف رضا گیلانی کی منظوری کے بعد نیب ترمیمی آرڈیننس 2024 کا گزٹ نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔

گزٹ نوٹی فکیشن وزارت قانون و انصاف کی جانب سے جاری کیا گیا، نوٹیفکیشن کے مطابق اس کو قومی احتساب (ترمیمی) آرڈیننس 2024 کہا جائے گا، نیب آرڈیننس کے تحت زیر حراست ملزم کا ریمانڈ 14دن سے بڑھاکر40 دن کردیا گیا۔

نیب افسر کی جانب سے بدنیتی پر مشتمل نیب ریفرنس بنانے پر سزا 5سال سے کم کر کیے 2 سال کر دی گئی جبکہ اس کے ساتھ ساتھ ان پر جرمانہ بھی کیا جائے گا۔

مالدیپ نے اسرائیلی پاسپورٹ رکھنے والوں کے ملک میں داخلے پر پابندی لگادی

’پاکستان افغانستان کے ساتھ خراب تعلقات کا متحمل نہیں ہوسکتا‘

عدت نکاح کیس میں بڑی پیشرفت: مقدمہ دوسری عدالت منتقل کرنے کی درخواست منظور