روس نے ماسکو کنسرٹ ہال حملے کی ذمہ داری داعش پر عائد کردی
روس نے گزشتہ روز ماسکو کے کنسرٹ ہال میں ہونے والے دھماکے کی ذمہ داری پہلی بار اسلامک اسٹیٹ گروپ (داعش) پر عائد کردی۔
غیر ملکی خبررساں ادارے (اے ایف پی) کے مطابق روس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ماسکو کے کنسرٹ ہال حملے میں داعش کو ملوث قرار دیا گیا ہے، جو گزشتہ دو دہائیوں کے دوران ملک میں دہشت گردی کی بدترین کارروائی تھی۔
داعش متعدد مواقعوں پر 22 مارچ کے حملے کی ذمہ داری قبول کرچکی ہے جس میں 140 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے تاہم ماسکو نے ہمیشہ مغرب اوریوکرین کو ان حملوں سے جوڑنے کی کوشش کی ہے۔
روسی میڈیا کے مطابق روس کی خفیہ ایجنسی ایف ایس بی کے سربراہ الیگزینڈر بورٹنیکوف نے دعویٰ کیا کہ حملے کی تیاری اور مالی معاونت کرنے والے دہشت گرد انٹرنیٹ کے ذریعے افغانستان کے صوبے خراسان میں بیٹھے کارندوں سے رابطے میں تھے، داعش خراسان (آئی ایس کے پی)، پاکستان اور افغانستان میں سرگرم ہے۔
ایک سوال کے جواب میں الیگزینڈر بورٹنیکوف نے ماسکو حملے میں یوکرینی زوایے کو بھی رد نہیں کیا، ان کا کہنا تھا کہ دہشتگردوں کو واضح ہدایات ملی تھیں کہ حملہ کرنے کے بعد یوکرین کی سرحد کی جانب بڑھیں، جہاں دوسری جانب سے انہیں راستہ فراہم کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ حملے سے متعلق تفتیش جاری ہے لیکن یہ یقین کے ساتھ کہا جاسکتا ہے کہ یوکرین کی ملٹری انٹیلی جنس اس حملے میں براہ راست ملوث ہے، تاہم یوکرین نے متعدد بار اس حملے میں ملوث ہونے کی تردید کی ہے۔
چار حملہ آوروں سمیت درجنوں مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے، تمام گرفتار افراد کا تعلق وسطی ایشیائی ملک تاجکستان سے ہے، جو افغانستان کی شمالی سرحد پر واقع ایک ملک ہے۔
دوسری جانب امریکا نے کہا ہے کہ اس نے مارچ کے اوائل میں روس کو متعدد بار اس حوالے سے خبردار کیا تھا کہ کچھ انتہاپسند ماسکو میں کنسرٹ ہال پر حملے کی منصوبہ بندی کررہے ہیں۔
امریکی انٹیلی جنس کے نامعلوم اہلکاروں نے ماسکو حملے کے بعد امریکی میڈیا سے بات کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ انہوں نے روس کو واضح طور پر بتایا تھا کہ آئی ایس کروکس سٹی ہال پر حملے کی منصوبہ بندی کررہا ہے، تاہم روس نے ان رپورٹس پر غیرسنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مسترد کردیا تھا۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز روس کے دارالحکومت ماسکو میں خودکار ہتھیاروں سے لیس 5 حملہ آروں نے کنسرٹ ہال میں فائرنگ کر کے 40 افراد کو ہلاک کردیا جبکہ حملے میں 100 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے۔