پاکستان

اشتعال انگیز تقریر، جلاؤ گھیراؤ: یاسمین راشد، عمر سرفراز چیمہ کی ضمانتیں منظور

لاہور کی انسدادِ دہشت گردی عدالت کے جج ارشد جاوید نے وکلا کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ سنایا۔
|

لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے شیر پاؤ پل پر اشتعال انگیز تقریر اور جلاؤ گھیراؤ کے مقدمہ میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد اور عمر سرفراز چیمہ کی ضمانتیں منظور کرلیں۔

انسدادِ دہشت گردی عدالت کے جج ارشد جاوید نے وکلا کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ سنایا۔

تھانہ سرور روڑ پولیس نے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کررکھا ہے۔

واضح رہے کہ یکم مارچ 2024 کو انسدادِ دہشت گردی عدالت لاہور نے 9 مئی کو گلبرگ میں جلاؤ گھیراؤ کے مقدمے میں ڈاکٹر یاسمین راشد کی ضمانت منظور کی تھی۔

عدالت نے یاسمین راشد کو 5 لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔

خیال رہے کہ 9 مئی کو القادر ٹرسٹ کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا جس کے دوران فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا، سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا جب کہ اس دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے تھے۔

مظاہرین نے لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ پر بھی دھاوا بول دیا تھا جسے جناح ہاؤس بھی کہا جاتا ہے اور راولپنڈی میں واقع جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو)کا ایک گیٹ بھی توڑ دیا تھا۔

اس کے بعد ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ لڑائی، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 1900 افراد کو گرفتار کر لیا گیا تھا جب کہ عمران خان اور ان کی پارٹی کے کارکنوں کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے تھے۔

ڈاکٹر یاسمین راشد سمیت دیگر رہنماؤں اور کارکنان کو کور کمانڈر ہاؤس پر مبینہ حملے کے الزام میں دہشت گردی اور دیگر الزامات کے تحت سرور روڈ پولیس میں درج ایف آئی آر میں نامزد کیا گیا تھا۔

حکومت کا قبائلی علاقوں میں ٹیکس چھوٹ ختم کرنے پر غور

قومی اسمبلی: زرتاج گل سے بدکلامی پرطارق بشیرچیمہ کی رکنیت پورے سیشن کیلئے معطل

اسحٰق ڈار کی بطور ڈپٹی وزیر اعظم تعیناتی اسلام آباد ہائی کورٹ میں بھی چیلنج