پاکستان

اسٹاک ایکسچینج میں تیزی، انڈیکس میں 427 پوائنٹس اضافے سے 73 ہزار کی حد بحال

کاروباری ہفتے کے آخری روز کے ایس ای-100 انڈیکس 0.59 فیصد اضافے کے بعد 73 ہزار 85 پوائنٹس پر بند ہوا، جو گزشتہ روز 72 ہزار 658 پر بند ہوا تھا۔

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں آج مثبت رجحان دیکھا جا رہا ہے، ابتدائی ٹریڈنگ کے دوران بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس میں 427 پوائنٹس اضافے سے 73 ہزار کی نفسیاتی حد بحال ہو گئی ہے۔

پی ایس ایکس ویب سائٹ کے مطابق کاروباری ہفتے کے آخری روز کے ایس ای-100 انڈیکس 427 پوائنٹس یا 0.59 فیصد اضافے کے بعد 73 ہزار 85 پوائنٹس پر بند ہوا، جو گزشتہ روز 72 ہزار 658 پر بند ہوا تھا۔

ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے چیف ایگزیکٹو محمد سہیل نے بتایا کہ ’73 ہزار کی حد اس توقعات کی وجہ سے عبور ہوئی کہ افراط زر متوقع شرح سے زیادہ تیزی سے گر سکتی ہے۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’سرمایہ کار ان کمپنیوں کے حصص خرید رہے ہیں جو کم شرح سود سے فائدہ اٹھائیں گی۔‘

چیس سیکیورٹیز کے ڈائریکٹر ریسرچ یوسف ایم فاروق نے بتایا کہ تاجر توقع کر رہے ہیں کہ مئی میں مہنگائی کم ہو کر 15 فیصد کے قریب آجائے گی اور اگلے مالی سال میں شرح سود میں کمی آئے گی۔

ای ایف جی ہرمیس پاکستان کے چیف ایگزیکٹیو رضا جعفری کا کہنا تھا کہ زری پالیسی میں نرمی کی توقعات مسلسل بڑھ رہی ہیں، جبکہ حقیقی شرح سود اب تقریباً 5 فیصد سے زاہد ہے، جبکہ بیرونی کھاتہ کی صورتحال بھی بہتر ہے۔

انہوں نے روشنی ڈالی کہ اب تک کم کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے سیکٹر جیسے سیمنٹ میں مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کی طرف سے دلچسپی دیکھی جا رہی ہے۔

یاد رہے کہ 29 اپریل کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج کا 100-انڈیکس 73 ہزار پوائنٹس کی تاریخی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا، جس کے بعد اگلے چند روز بتدریج کمی کے بعد 2 مئی کو انڈیکس 70 ہزار 657 پر آ گیا تھا۔

اس سے قبل 26 اپریل کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی دیکھی گئی تھی اور بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس 771 پوانٹس اضافے کے بعد 72 ہزار742 پوانٹس کی ریکارڈ سطح پر بند ہوا تھا۔

24 اپریل کو بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس 692 پوائنٹس اضافے سے تاریخ میں پہلی بار 72 ہزار کی نفسیاتی حد عبور کر گیا تھا۔

22 اپریل کو 100 انڈیکس 523 پوائنٹس یا 0.74 فیصد اضافے کے بعد 71 ہزار 433 پوائنٹس کی بُلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا۔

محسن نقوی کی اسلام آباد میں جیل کی تعمیر کا پہلا مرحلہ 6 ماہ میں مکمل کرنے کی ہدایت

اٹارنی جنرل نے چیئرمین ایف بی آر کو قانونی ٹیموں کی ناقص کارکردگی پر خط لکھ دیا

پشاور ہائی کورٹ نے 9 سول ججز کے تبادلے کردیے