جو بائیڈن نے ’زینو فوبیا‘ کو چین، جاپان، بھارت کی معاشی پریشانیوں کا ذمہ دار قرار دے دیا
امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ زینو فوبیا چین سے لے کر جاپان اور بھارت تک ترقی کی راہ میں حائل ہے، انہوں نے دلیل دی کہ ہجرت امریکی معیشت کے لیے اچھی ثابت ہوئی ہے۔
خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق جو بائیڈن نے بدھ کو اپنی 2024 کی انتخابی مہم کے لیے واشنگٹن میں فنڈ ریزنگ تقریب اور ایشیائی امریکی، مقامی ہوائین، پیسفک آئی لینڈر ہیریٹیج مہینے کے آغاز کے موقع پر کہا کہ ہماری معیشت کی ترقی کی ایک وجہ آپ اور بہت سے دوسرے لوگ ہیں، کیوں؟ کیونکہ ہم تارکین وطن کا خیرمقدم کرتے ہیں۔
انہوں نے دریافت کیا کہ چین معاشی طور پر اتنی بری طرح کیوں متاثر ہے؟ جاپان کو پریشانی کیوں ہو رہی ہے؟ روس کو بھارت کو کیوں ہورہی ہے؟ وہ اس لیے کیونکہ وہ زینو فوبک ہیں، وہ تارکین وطن نہیں چاہتے، جبکہ تارکین وطن وہ ہیں جو ہمیں مضبوط بناتے ہیں۔
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے پچھلے مہینے پیشگوئی کی تھی کہ 2024 میں ہر ملک کی نمو میں کمی آئے گی۔
انہوں نے مزید پیشگوئی کی ہے کہ امریکا 2.7 فیصد کی شرح سے ترقی کرے گا، جو گزشتہ سال اس کی 2.5 فیصد کی شرح سے قدرے بہتر ہے، بہت سے ماہرین معیشت کی بہتر کارکردگی کو جزوی طور پر ملک کی لیبر فورس میں توسیع کرنے والے تارکین وطن کو قرار دیتے ہیں۔
نومبر کے صدارتی انتخابات سے قبل بہت سے امریکی ووٹروں کے لیے بے قاعدہ ہجرت باعث تشویش مسئلہ بن گیا ہے۔
ریپبلکن حریف ڈونلڈ ٹرمپ کی تارکین وطن مخالف بیان بازی کی مذمت کرنے والے جو بائیڈن نے عالمی سطح پر چین اور روس کا مقابلہ کرنے کے لیے جاپان اور بھارت سمیت دیگر ممالک کے ساتھ وسیع اقتصادی اور سیاسی تعلقات کو بہتر کرنے پر کام کیا ہے۔
زینو فوبیا کیا ہے؟
کسی دوسرے ممالک کے باشندوں کو ناپسند کرنا یا ان کے خلاف متعصبانہ رویہ رکھنے کو زینو فوبیا کہتے ہیں۔