ڈیجیٹل پاکستان کی جانب پیش رفت کیلئے قومی کمیشن، اتھارٹی بنانے کا فیصلہ
ڈیجیٹل پاکستان کی جانب تیز رفتار پیش رفت کے لیے نیشنل ڈیجیٹل کمیشن (این ڈی سی ) اور ڈیجیٹل پاکستان اتھارٹی (ڈی پی اے ) بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
وفاقی حکومت کی طرف سے یہ فیصلہ ڈیجیٹل پاکستان کو فروغ دینے کے لیے کیا گیا ہے اور اس سلسلے میں وزارت آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام نے باضابطہ نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا ہے۔
اس زمرے میں وزارت آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام نے اعلی سطح کی کمیٹی تشکیل دی ہے، کمیٹی کی چیئرپرسن وزیرِ مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی شزہ فاطمہ کو اور کنونئر تانیہ اندروس کو مقرر کیا گیا ہے۔
تشکیل دی گئی 7 رکنی کمیٹی میں آئی ٹی اور ڈیجیٹل ماہرین شامل ہیں، کمیٹی نیشنل ڈیجیٹل کمیشن اور ڈیجیٹل پاکستان اتھارٹی کے لیے بنیادی کام مکمل کرے گی۔
کمیٹی کا مقصد نیشنل ڈیجیٹل کمیشن اور اتھارٹی کے لیے قانونی حکمت عملی اور پالیسی کی بنیاد رکھنا ہے، کمیٹی موجودہ اور مستقبل کے گورننس ڈھانچے کے درمیان گیپ کو دور کرے گی۔
کمیٹی اداروں کی نشاندہی کرے گی جہاں ٹیکنالوجی کے ذریعے معاشی فوائد حاصل کیے جاسکتے ہیں، کمیٹی گورننس کی بہتری کے لیے ٹیکنالوجی کے استعمال کے منصوبے تیار کرے گی۔
وزیراعظم شہباز شریف کی منظوری کے بعد وزارت آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام نے باظابطہ نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ وزیرِ اعظم شہباز شریف نے ملکی آئی ٹی برآمدات بڑھانے کے لیے جامع روڈ میپ بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ملک میں اربوں ڈالر کی آئی ٹی برآمدات کی استعداد سے بھرپور فائدہ اٹھانے کے لیے اقدامات اٹھائیں گے۔
وزیر اعظم نے آئی ٹی شعبے کے حوالے سے اعلیٰ سطح کے اجلاس میںکہا تھا کہ ملک میں اربوں ڈالر کی آئی ٹی برآمدات کی استعداد سے بھرپور فائدہ اٹھانے کے لیے اقدامات اٹھائیں گے اور نوجوانوں کو آئی ٹی کے شعبے میں تعلیم و ہنر اور اسٹارٹ اپس کو درکار سہولیات فراہم کریں گے۔
انہوں نے کہا تھا کہ گزشتہ دور حکومت میں آئی ٹی کی صنعت کے لیے جن منصوبوں کا آغاز کیا ان کے مثبت نتائج آرہے ہیں۔ اسٹارٹ اپس، فری لانسرز اور آئی ٹی کمپنیوں کے بینکاری سے متعلق تمام مسائل کو حل کیا۔
شہباز شریف نے کہا تھا کہ رواں برس آئی ٹی برآمدات کا متوقع حجم 3 ارب ڈالر سے زیادہ ہے، جو خوش آئند ہے مگر ہمیں اس میں اضافہ کرنا ہے۔
انہوں نے ہدایت کی تھی کہ اسپیشل ٹیکنالوجی زونز کے حوالے سے بھی ایک جامع رپورٹ مرتب کرکے پیش کی جائے، پاکستان کے آئی ٹی کے شعبے کو بین الاقوامی معیار پر لانے کے لیے خوب محنت کرنا ہوگی۔
اجلاس کو مزید بتایا گیا تھا کہ فری لانسزر کی تعداد کے حوالے سے پاکستان دنیا کا دوسرا بڑا ملک ہے پاکستان اپنی آئی ٹی مصنوعات 170 ممالک کو برآمد کرتا ہے۔ اجلاس کو بتایا گیا تھا کہ گزشتہ برس پاکستانی اسٹارٹ اپس میں 40 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی۔
وزیر اعظم نے ہدایت کی تھی کہ پاکستان کے آئی ٹی شعبے میں سرمایہ کاری اور برآمدات میں اضافے کے لیے تمام ضروری قانونی و پالیسی اقدامات اٹھائے جائیں۔