پاکستان

خیبرپختونخوا میں بارش اور سیلاب نے تباہی مچا دی، مزید 6 افراد جاں بحق

اگلے 24 گھنٹوں کے دوران کوئٹہ، زیارت، چمن، پشین، قلعہ سیف اللہ، مستونگ، شیرانی سمیت مختلف علاقوں میں بارش کی پیشگوئی ہے۔

خیبرپختونخوا میں شدید بارشوں اور بچلے درجے کے سیلاب کے باعث مختلف حادثات میں خواتین سمیت 6 سے زائد افراد جاں بحق ہوگئے، محکمہ موسمیات نے مزید بارشوں کی پیشگوئی کردی۔

ڈان نیوز کے مطابق ضلع اپر دیر سے سوات آنے والے 10مسافروں کو طوفانی بارش نےگھیر لیا، طوفانی بارش کے دوران شدید سردی سے 2 بچے جاں بحق ہوگئے جبکہ شدید سردی سے خاتون سمیت 4 افراد بے ہوش جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا۔

واقعہ اس وقت پیش آیا جب ایک ہی خاندان کے 10افراد اپر دیر سے پیدل قادر کوٹ جارہے تھے۔

مالاکنڈ کمشنر کا کہنا ہے کہ سوات ڈویژن کے تمام اضلاع میں تمام ادارے الرٹ ہے، جہاں خطرہ ہے وہاں سے لوگوں کو محفوظ مقامات منتقل کررہےہیں۔

دوسری جانب ضلع باجوڑ کی تحصیل خار لوئی سم لرہ قعلہ میں بارش کے باعث کچے مکان کی چھت گرنے خاتون جاں بحق ہوگئی جبکہ مال مویشی ہلاک ہوگئے۔

اسی طرح ضلع نوشہرہ کی تحصیل پبی کے علاقہ سوکئی میں بھی مکان کی چھت گرگئی، چھت گرنے کے باعث ملبے تلے دب کر 3 خواتین جاں بحق ہوگئیں۔

جاں بحق ہونے والوں میں ماں اور دو بیٹیاں شامل ہے، مقامی افراد نے اپنی مدد آپ کے تحت جاں بحق افراد کی لاشوں کو ملبے سے نکال لیا۔

بلوچستان کے ضلع نوشکی میں بارش اور سیلاب کے بعد سے نظام زندگی درہم برہم ہوگیا، سیلاب سےمتاثرہ علاقوں میں ایف سی کی ریسکیو اور ریلیف سرگرمیاں جاری ہیں۔

حالیہ بارشوں سے متعدد کچے مکانات کو شدید نقصان پہنچا،یونین کونسل ڈاک اور انام بوستان کا زمینی رابطہ گزشتہ 7 روز سے منقطع ہے، پی ڈی ایم اے،ضلعی انتظامیہ اور ایف سی زمینی رابطہ بحال کرنے میں مصروف ہیں۔

پنجاب کے مختلف اضلاع میں بھی گرج چمک کے ساتھ بارشوں سے جل تھل ایک ہوگیا، بعض علاقوں میں اولے بھی پڑے۔

اُدھر مری کی یونین کونسل پھگواڑی میں لینڈ سلائیڈنگ کے باعث روڈ بلاک ہوگئی۔پی ڈی ایم اے نے اپریل کے آخری عشرے میں ایک طاقتور سسٹم کے برسنے کا الرٹ جاری کردیا۔

یاد رہے کہ خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع میں تیز بارشوں کے باعث حادثات کے نتیجے میں اب تک 46 افراد جاں بحق جبکہ 60 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔