پاکستان

کراچی: پاک فوج کے حاضر سروس افسر کے قتل میں ملوث ملزم گرفتار

سائٹ میں ڈکیتی کے دوران ڈاکوؤں کی گولی لگنے سے زخمی پاک فوج حاضر سروس افسر گزشتہ روز دوران علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا تھا۔

کراچی کے علاقے سائٹ میں ڈکیتی کے دوران ڈاکوؤں کی گولی لگنے سے زخمی ہونے والا پاک فوج حاضر سروس افسر دوران علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا اور پولیس نے قتل میں ملوث ایک ملزم کو گرفتار کرلیا ہے۔

ڈی آئی جی جنوبی سید اسد رضا نے بتایا کہ میجر سعد شیخ حب میں پاکستان کوسٹ گارڈ میں تعینات تھے اور جب 31 مارچ کو یہ واقعہ پیش آیا تو افسر سادہ لباس میں موٹر سائیکل پر افطاری کے لیے اپنے دفتر سے نکلے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ راستے میں فوجی افسر کی موٹر سائیکل میں کچھ خرابی ہو گئی جس کے بعد وہ موٹر سائیکل کو گلبائی کے قریب ایک مکینک کی دکان پر لے گئے جہاں بائیک ٹھیک ہونے میں ایک گھنٹے سے زیادہ وقت لگ گیا۔

پولیس افسر نے بتایا کہ اسی اثنا دو مسلح موٹر سائیکل سوار وہاں پہنچ گئے اور فوجی افسر کے ساتھ ان کا اسلحہ دیکھ کر ڈاکوؤں نے ان پر اندھا دھند فائرنگ کردی اور لوٹ مار کے بغیر ہی جائے حادثہ سے فرار ہوگئے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ فرار ہوتے ہوئے ڈاکو اپنی موٹر سائیکل بھی پیچھے چھوڑ گئے تھے جسے پولیس نے برآمد کر لیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ زخمی فوجی افسر کو ابتدائی طور پر سول ہسپتال کراچی لے جایا گیا جہاں سے انہیں ملیر کے سی ایم ایچ منتقل کیا گیا جہاں وہ 8 دن تک زیر علاج رہنے کے بعد پیر کو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔

ڈی آئی جی جنوبی سید اسد رضا نے بتایا کہ میجر سعد شیخ کے جسم کے مختلف حصوں پر چار گولیاں لگی تھیں اور انہوں نے سوگواروں میں ایک بیوہ اور ایک بیٹے سمیت دو بچے چھوڑے ہیں۔

پولیس نے پاک فوج کے افسر کی شہادت کے اگلے ہی دن ان کے قاتل کو زخمی حالت میں گرفتار کر لیا۔

ایس ایس پی کیماڑی پولیس کیپٹن ریٹائرڈ فیضان علی کی زیر سربراہی ٹیم نے سی سی ٹی وی فوٹیجز، تکنیکی ذرائع کے استعمال اور کئی روز کی ریکی کے بعد ملزمان کا سراغ لگایا۔

کیماڑی پولیس سے جاری بیان کے مطابق ملزم کی موجودگی کی اطلاع پر پولیس پہنچی تو ملز م نے پولیس پر فوائرنگ کردی اور جوابی فائرنگ میں زخمی ہو گیا جس کے بعد پولیس عثمان عرف چٹیا نامی ملزم کو آلہ قتل سمیت گرفتار کر لیا۔

ملزم نے دوران تفتیش میجر سعد کو ڈکیتی میں مزاحمت پر قتل کرنے کا اعتراف کیا جس کے بعد پولیس نے اسلحے کو فارنزک کے لیے لیبارٹری بھیج دیا گیا ہے جبکہ واقعے میں ملوث دوسرے ملزم کی تلاش جاری ہے