دنیا

شام میں حملے کے بعد اب اسرائیلی سفارتخانے محفوظ نہیں، ایران

مزاحمتی محاذ تیار ہے، ظالمانہ صہیونی حکومت کا مقابلہ کرنا قانونی اور جائز حق ہے، سینئر مشیر آیت اللہ خامنہ ای کا انتباہ

ایران کے سپریم لیڈر کے مشیر نے خبردار کیا ہے کہ شام میں اس کے سفارت خانے پر اسرائیلی حملے کے بعد صہیونی ریاست کے سفارت خانے اب محفوظ نہیں ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی خبر کے مطابق شامی ایرانی سفارت خانے پر حملے میں پاسداران انقلاب کے 7 ارکان مارے گئے تھے جب کہ ایران نے حملے کا الزام اسرائیل پر عائد کیا تھا۔

’اسنا نیوز‘ ایجنسی نے آیت اللہ علی خامنہ ای کے سینئر مشیر یحیٰ رحیم صفوی کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا کہ صہیونی حکومت کے سفارت خانے اب محفوظ نہیں ہیں۔

ایران نے دمشق میں پیر کو ہونے والے فضائی حملے کا بدلہ لینے کا عزم ظاہر کیا تھا حملے میں ایرانی سفارت خانے سے ملحقہ عمارت کو زمین بوس کردیا تھا، حملے میں 2 جنرلوں سمیت اسلامی انقلابی گارڈ کور (آئی آر جی سی) کے 7 ارکان مارے گئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ مزاحمتی محاذ تیار ہے، یہ (ردعمل) کیسا ہوگا، ہمیں انتظار کرنا ہوگا، اس ظالمانہ حکومت کا مقابلہ کرنا قانونی اور جائز حق ہے۔

انہوں نے یہ بھی نوٹ کیا کہ خطے میں موجود متعدد اسرائیلی سفارتخانے بند کر دیے گئے ہیں۔

اسرائیل کی جانب سے ایرانی رہنما کے بیان پر فوری طور پر کوئی رد عمل نہیں دیا گیا۔

جنرل محمد رضا سالہ زاہدی نے 40 سال سے زائد عرصے کے اپنے کیرئیر کے دوران کئی کمانڈز کی قیادت کی۔

وہ 2020 میں بغداد ایئر پورٹ پر امریکی حملے میں مارے جانے والے قدس فورس کے چیف جنرل قاسم سلیمانی کے بعد مارے جانے والے ایران کے سینئر ترین فوجی تھے۔

شام میں پیر کو ہونے والا حملہ 7 اکتوبر کو اسرائیل پر ہونے حماس کے حملے کے بعد غزہ میں شروع کی گئی اس جارحیت کے دوران ہوا ہے ، اسرائیلی مطابق حماس کے حملے میں ایک ہزار 170 افراد مارے گئے تھے۔

ایران حماس کا حامی ضرور ہے لیکن اس حملے میں براہ راست ملوث ہونے سے انکار کرتا ہے، حملے کے بعد اسرائیل نے غزہ میں بڑے پیمانے پر جوابی کارروائی شروع کی۔

وزارت صحت کے مطابق غزہ میں 6 ماہ کی بمباری کے دوران کم از کم 33ہزار 175 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

ایران اسرائیل کو تسلیم نہیں کرتا اور دونوں ممالک برسوں سے ایک دوسرے کے خلاف بلواسطہ نبرد آزما ہیں۔

ایران اسرائیل پر الزام عائد کرتا ہے کہ وہ جوہری پروگرام کو نشانہ بناتے ہوئے مخلتف تخریبی حملوں اور قتل و غارت گری میں ملوث ہے۔

اعلیٰ عدلیہ کے ججز کو دھمکی آمیز خطوط ملنے کا معاملہ، تفتیشی رپورٹ وزارت داخلہ کو ارسال

کاکول فٹنس کیمپ کا اختتام، بابر سمیت دیگر کرکٹرز کا تجربہ کیسا رہا؟

جنسی چھیڑ خانی کے مناظر کی شوٹنگ پر مادھوری ڈکشٹ رو پڑی تھیں، رنجیت