پشاور ہائیکورٹ: مخصوص نشستوں پر حلف کو سینیٹ انتخابات سے مشروط کرنے کے حکم کےخلاف سماعت
پشاور ہائی کورٹ میں خیبرپختونخوا میں سینیٹ انتخابات کو مخصوص نشستوں پر ممبران سے حلف سے مشروط کرنے کے الیکشن کمیشن کے حکم کے خلاف دائر درخواست پر سماعت جاری ہے۔
ڈان نیوز کے مطابق جسٹس ارشد علی اور جسٹس وقار احمد سماعت کر رہے ہیں۔
قبل ازیں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فیصل جاوید اسی سلسلے میں پشاور ہائی کورٹ پہنچے، اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے ہمیشہ عدل و انصاف کے ساتھ کھڑے ہونے کی ہدایت کی ہے۔
سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ پر ہونے چاہیے، فیصل جاوید
انہوں نے بتایا کہ خیبر پختونخوا میں سینیٹ انتخابات روکنا ان کی ہٹ دھرمی ہے، سینیٹ انتخابات میں پیسے کا استعمال ایک لعنت ہے، انتخابات کے بجائے سینیٹ نشستیں پارٹی نمائندگی پر تقسیم ہونی چاہیے، اگر سینیٹ انتخابات ہوتے بھی ہیں تو اوپن بیلٹ سے ہونے چاہیے۔
فیصل جاوید نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں سینیٹ انتخابات ملتوی کرنے کی کوئی وجہ نظر نہیں آتی،کس قانون کے تحت یہ انتخابات نہیں ہونے دے رہیں؟ خیبرپختونخوا کے بغیر سینیٹ پوری نہیں ہوسکتی ہے، خیبرپختونخوا سے کیوں اس کا حق چھینا جائے گا؟
یاد رہے کہ 30 مارچ کو خیبرپختونخوا میں سینیٹ انتخابات مخصوص نشستوں پر منتخب ممبران کے حلف سے مشروط کرنے کا الیکشن کمیشن کا فیصلہ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق سینیٹر اعظم سواتی نے پشاور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا۔
28 مارچ کو الیکشن کمیشن نے خیبرپختونخوا اسمبلی کی مخصوص نشستوں پر حلف نہ لینے کے مقدمے میں نومنتخب ارکان کی درخواستیں منظور کرتے ہوئے صوبے میں سینیٹ الیکشن ملتوی کرنے کا عندیہ دیا تھا۔
الیکشن کمیشن نے درخواستوں پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی نے اجلاس بلا کر حلف نہ لیا تو صوبے کی حد تک سینیٹ انتخابات ملتوی کر دیے جائیں گے۔
الیکشن کمیشن نے اسپیکر صوبائی اسمبلی کو پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کی ہدایت کی اور کہا کہ حلف نہ لینے کی صورت میں الیکشن کمیشن خیبرپختونخوا میں سینیٹ انتخابات ملتوی کرنے پر مجبور ہو گا۔