دنیا

ماسکو ’دہشت گرد حملے‘ میں ہلاکتوں کی تعداد 133 ہوگئی، 11 مشتبہ افراد زیر حراست

روسی سلامتی کونسل کے سکریٹری نکولائی پیٹروشیف نے کہا کہ ماسکو حملے کے ذمہ داروں کو سخت سزا دی جائے گی۔

22 مارچ کی رات روس کے دارلحکومت ماسکو میں ہونے والے ہولناک دہشت گرد حملے میں ہلاکتوں کی تعداد 133 ہوگئی ہے جبکہ 11 مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق گزشتہ رات ماسکو میں دہشت گردوں نے کنسرٹ ہال میں اندھا دھند فائرنگ کردی تھی، روسی وزارت خارجہ نے اس واقعے کو ’دہشت گرد حملہ‘ قرار دیا ہے۔

روسی خبر رساں ادارے ایف ایس بی سیکیورٹی سروس کے سربراہ نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کو بتایا ہے کہ ماسکو کنسرٹ ہال پر حملے میں ملوث 4 افراد سمیت 11 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔

روسی سلامتی کونسل کے سکریٹری نکولائی پیٹروشیف نے کہا کہ ماسکو حملے کے ذمہ داروں کو سخت سزا دی جائے گی۔

رائٹرز کے مطابق فوجی کپڑوں میں ملبوس 10 حملہ آور نے کنسرٹ ہال کی عمارت میں داخل ہو کر اندھا دھند فائرنگ کی اور پھر گرینیڈ پھینک دیا تھا، حملے میں اب تک 133 افراد ہلاک جبکہ 185 زخمی ہوگئے ہیں۔

سرکاری ٹی وی کی ایڈیٹر مارگریٹا سمونیان نے دعویٰ کیا کہ حملے میں 143 افراد ہلاک ہو چکے ہیں لیکن انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ انہیں یہ اعدادوشمار کہاں سے ملے ہیں۔

ہزاروں افراد کی گنجائش کے حامل کنسرٹ ہال میں راک بینڈ میں ’پکنک‘ کا کنسرٹ تھا اور حملے کے بعد کنسرٹ ہال کے ایک تہائی حصے میں آگ لگ گئی اور چھت تقریباً مکمل طور پر تباہ ہو چکی ہے، روسی میڈیا کے مطابق کچھ لوگ ابھی بھی اندر موجود ہیں۔

امریکی میڈیا نے کہا ہے کہ حملے کی ذمہ داری دہشت گرد تنظیم داعش نے قبول کرلی ہے، امریکا نے حال ہی میں روس کو حملے کے امکان کے بارے میں خبردار کیا تھا۔

دوسری جانب پاکستان، بھارت، امریکا سمیت عالمی برادری نے واقعے کی شدید مذمت کی ہے۔

ماسکو دہشت گرد حملہ، کنسرٹ کے اندر فائرنگ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل

ماسکو حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کرلی، امریکی میڈیا

ماسکو دہشت گرد حملہ، پاکستان اور امریکا سمیت دیگر ممالک کا اظہار مذمت