آسکر ایوارڈ جیتنے کے بعد ہولی وڈ ڈائریکٹر سمیت دیگر اداکاروں کی غزہ میں جنگ بندی کی حمایت
96ویں اکیڈمی ایوارڈز، جسے آسکر ایوارڈز بھی کہا جاتا ہے، کی تقریب کے دوران متعدد اداکار غزہ میں جنگ بندی کی حمایت میں کھل کر سامنے آگئے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق کیلیفورنیا کے شہر لاس اینجلس میں آسکر ایوارڈ کی تقریب 10 مارچ کو شروع ہوئی تھی جہاں فلمی ستاروں نے جلوے بکھیرے اور 96 ویں اکیڈمی ایوارڈز کے فاتحین کا اعلان کیا گیا۔
اس دوران ہولی وڈ ڈائریکٹر جوناتھن گلیزر نے آسکر ایوارڈ جیتنے کے بعد اسرائیل-غزہ جنگ پر گفتگو کی۔
آشوٹز اور ہولوکاسٹ کے بارے میں ہولی وڈ ڈائریکٹر جوناتھن گلیزر کی فلم ’دی زون آف انٹرسٹ‘ نے بہترین بین الاقوامی فلم کا ایوارڈ جیتا ہے، جرمن زبان کی فلم نے آسکر کے لیے پانچ نامزدگیاں حاصل کی تھیں۔
(آشوٹز حراستی کیمپ نازی حکومت کی طرف سے قائم کیا جانے والا سب سے بڑا کمپلکس تھا، جہاں کم از کم 1.1 ملین افراد کو منظم طریقے سے قتل کیا گیا تھا جن میں تقریباً دس لاکھ یہودی تھے)۔
جوناتھن گلیزر نے کہا کہ اسرائیل اور غزہ دونوں میں اپنی جانیں گنوانے والے لوگوں کے ساتھ ’غیر انسانی سلوک‘ کیا جارہا ہے۔
جوناتھن گلیزر (جو خود ایک یہودی ہیں) نے کہا کہ ایوارڈ جیتنا ایک ’اعزاز‘ کی بات ہے، انہوں نے کہا کہ وہ نہیں چاہتے کہ ان کی یہودی شناخت اور ہولوکاسٹ کو موجودہ صورتحال سے جوڑیں جہاں کچھ علاقوں پر قبضے کی وجہ سے پیدا ہونے والے تنازعات کی وجہ سے لوگوں کو نقصان پہنچ رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’چاہے یہ اسرائیل میں 7 اکتوبر کو ہونے والے واقعے کے متاثرین ہوں یا غزہ پر مسلسل حملے، ہر کوئی اس غیر انسانی سلوک سے متاثر ہے، ہم اس کے خلاف کیسے لڑ سکتے ہیں؟
گلوکار بلی ایلش، اداکار مارک روفالو، اور ریمی یوسف ان مشہور شخصیات میں شامل تھے جنہوں نے غزہ میں فوری جنگ بندی کا دفاع کرتے ہوئے ریڈ کارپٹ پر اپنے لباس پر سُرخ رنگ کی پِن پہنی ہوئی تھی۔
یہ پِن امریکی صدر جو بائیڈن کو لکھے ایک کھلے خط کے بعد لگائی گئی، جس پر غزہ میں فوری جنگ بندی کی حمایت کرتے ہوئے تقریباً 400 فنکاروں نے دستخط کیے تھے۔
یاد رہے کہ 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 31 ہزار 45 فلسطینی شہید اور 72 ہزار 654 زخمی ہوچکے ہیں۔ حماس کے 7 اکتوبر کے حملوں سے اسرائیل میں مرنے والوں کی تعداد 1,139 ہے۔