پاک ۔ ایران منصوبے کے تحت 80 کلومیٹر گیس پائپ لائن تعمیرکرنے کی منظوری
کابینہ کی توانائی کمیٹی نے پاک ۔ ایران گیس پائپ منصوبے کے تحت 80 کلومیٹر پائپ لائن تعمیر کرنے کی منظوری دے دی۔
نگران وزیر توانائی محمد علی کی زیر صدارت کابینہ کی توانائی کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا۔
اجلاس کے جاری اعلامیے کے مطابق پاک ۔ ایران گیس پائپ منصوبے کے تحت 80 کلومیٹر پائپ لائن تعمیر کرنے کی منظوری دی گئی۔
80 کلومیٹر پائپ لائن پاکستان کے اندر بچھائی جائے گی اور پہلے مرحلے میں پاکستان کے اندر ایرانی سرحد سے گوادر تک پائپ لائن تعمیر ہوگی۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ منصوبے کے لیے فنڈز جی آئی ڈی سی سے فراہم کیے جائیں گے، انٹر اسٹیٹ گیس سسٹم کے ذریعے سے منصوبے پر عمل درآمد کیاجائے گا۔
مزید کہا گیا ہے کہ منصوبے سے پاکستان کی توانائی کی ضروریات پوری کرنے میں مدد ملے گی اور اس سے نہ صرف انرجی سیکیورٹی بلکہ مقامی صنعت کا اعتماد بھی بڑھے گا۔
دو روز قبل حکومتی ذرائع سے یہ بات سامنے آئی تھی کہ نگران حکومت، حکومت ایران کی جانب سے اربوں ڈالرز کے جرمانے سے بچنے کے لیے اقدامات کر رہی ہے اور اسی سلسلے میں پاکستان اپنی سرزمین پر 80 کلومیٹر کی پائپ لائن بچھانا چاہتا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان اور ایران کے درمیان 2009 میں معاہدہ طے پایا تھا کہ گیس پائپ لائن منصوبے کے تحت 750 ایم ایم سی ایف ڈی گیس پاکستان کو فراہم کی جائے گی۔
منصوبے کے تحت 1931 کلومیٹر پائپ لائن بچھائی جانی ہے جس میں 1150 کلومیٹر ایران اور 781 کلومیٹر پاکستان کے اندر ہوگی۔
منصوبے کے تحت پاکستان کو جنوری 2015 میں گیس کی سپلائی ہونی تھی تاہم اب تک منصوبہ مکمل نہ کیا جاسکا اور کب تک مکمل ہوگا اب تک یہ بھی واضح نہیں ہے۔
ایران منصوبے کے تحت پہلے ہی 900 کلومیٹر پائپ لائن تعمیر کرچکا ہے، تاہم ایران کی جانب سے 250 کلومیٹر پائپ لائن کی تعمیر ہونا اب بھی باقی ہے۔