پاکستان

عمران خان نے ابھی آئی ایم ایف کو خط نہیں لکھا، بیرسٹر علی ظفر

بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے آئی ایم ایف کو خط لکھیں گے ابھی لکھا نہیں ہے، عمران خان کا مؤقف ہے کہ آئی ایم ایف کا پروگرام جاری رہنا چاہئیے، بیرسٹر علی ظفر

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما بیرسٹر علی ظفر کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان بین الاقوامی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کو خط لکھیں گے ابھی لکھا نہیں ہے۔

اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کی جانب سے خط لکھے جانے کی تصدیق سے متعلق سوال پر بیرسٹر علی ظفر نے جواب دیا کہ ’بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے آئی ایم ایف کو خط لکھیں گے ابھی لکھا نہیں ہے، انہوں نے کہا ہے آئی ایم ایف کا پروگرام جاری رہنا چاہیے‘۔

بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ پاکستان کی معیشت کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے، پاکستان میں اقتصادی استحکام کی ضرورت ہے، جمہوریت کیلئے جس فورم پر بھی آواز اٹھانے کی ضرورت ہے وہ اٹھائیں گے۔

اس کے علاوہ بیرسٹر گوہر علی خان نے بھی اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے خلاف ہم کچھ بھی نہیں کرے گے، ریاست، جمہوریت اور قانون کو کوئی نقصان نہیں پہنچے گا۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی ایسا کوئی کام نہیں کرے گی جس سے ریاست کو نقصان پہنچے گا، پی ٹی آئی نے ہی پناہ گاہیں بنائی، صحت کارڈ بنائے اور انوسٹمنٹ لے کر آئی۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کا کوئی بھی قدم نہ پاکستان کے خلاف اور نہ عوام کے خلاف ہو گا، ہم جمہوریت کی جنگ لڑ رہے ہیں، اسی آزادی کے لیے بانی پی ٹی آئی جیل میں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ’ہم میدان چھوڑ کر نہیں جائیں گے، ہم آج آئی ایم ایف کو خط لکھیں گے، ہم ہر حال میں پاکستان میں قانون کی بالادستی اور رول آف لاء چاہتے ہیں، جو خط ہم آئی ایم ایف کو لکھیں گے وہ ملکی مفاد میں ہو گا‘۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز (22 فروری کو ) بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا تھا کہ عمران خان کی جانب سے آئی ایم ایف کو خط لکھا جائے گا، جس میں کہا جائےگا کہ جتنے حلقوں میں دھاندلی ہوئی وہاں آڈٹ کرایا جائے۔

آج پریس بریفنگ کے دوران صحافی نے جب عمران خان کے ممکنہ خط سے متعلق آئی ایم ایف میں کمیونیکیشن ڈیپارٹمنٹ کی سربراہ جولی کوزیک سے سوال کیا تو انہوں نے کہا تھا کہ ’میں ملک میں جاری سیاسی پیش رفت پر تبصرہ نہیں کروں گی، اس لیے میرے پاس اس حوالے سے کہنے کے لیے کچھ نہیں ہے۔‘

آئی ایم ایف نے کہا تھا کہ وہ پاکستان کے تمام شہریوں کی خوشحالی یقینی بنانے اور ملکی معیشت کو مستحکم رکھنے کے لیے نئی حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنے کا منتظر ہے۔

190 ملین پاؤنڈز کیس: عمران خان، بشریٰ بی بی پر فردِ جرم 27 فروری کو عائد ہوگی

پاکستان کے اقتصادی استحکام کیلئے نئی حکومت کے ساتھ کام کے منتظر ہیں، آئی ایم ایف

چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ نعیم اخترافغان کو سپریم کورٹ جج بنانے کا فیصلہ