پاکستان

گھریلو صارفین کیلئے گیس کی قیمتوں میں 67 فیصد تک اضافے کا نوٹیفکیشن جاری

پروٹیکٹڈ گھریلو صارفین کیلئے گیس کا ٹیرف 100 روپے، نان پروٹیکٹڈ گھریلو صارفین کا گیس ٹیرف 350 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو تک بڑھادیا گیا، نوٹیفکیشن جاری

نگران حکومت کی جانب سے گیس کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری کے بعد آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے گھریلو صارفین کے لیے گیس کی قیمتوں میں 67 فیصد تک اضافے کا نوٹی فکیشن جاری کردیا۔

اوگرا کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹی فکیشن کے مطابق ماہانہ 25 کیوبک میٹر تک پروٹیکٹڈ صارفین کے لیے گیس کا ٹیرف 79 روپے اضافے کے ساتھ 121 روپے سے بڑھ کر 200 روپے، ماہانہ 50 کیوبک میٹر والے پروٹیکٹڈ صارفین کے لیے قیمت 100 روپے اضافے کے ساتھ 150 سے بڑھ کر 250 روپے ہوگئی ہے۔

اسی طرح ماہانہ 60 کیوبک میٹر گیس استعمال کرنے والے پروٹیکٹڈ گھریلو صارفین کے لیے قیمت میں 100 روپے اضافے کے ساتھ 200 سے بڑھ کر 300 روپے اور ماہانہ 90 کیوبک میٹر تک گیس استعمال کرنے والے پروٹیکٹڈ گھریلو صارفین کے لیے قیمت 100 روپے اضافے کے ساتھ 250 سے بڑھ کر 350 روپے ہوگئی ہے۔

ماہانہ 100 کیوبک میٹر نان پروٹیکٹڈ صارفین کے لیے 250 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ان صارفین کے لیے قیمت ایک ہزار روپے فی ایم ایم بی ٹی یو سے بڑھ کر 1250 روپے ہوگئی ہے۔

ماہانہ 150 کیوبک میٹر والے صارفین کے لیے 350 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافہ کرنے اور ان صارفین کے لیے گیس کا ٹیرف بڑھا کر 1550 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کیا گیا ہے۔

ماہانہ 200 کیوبک میٹر والے صارفین کے ٹیرف میں 350 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافہ کیا گیا ہے، اس کیٹیگری والے صارفین کے لیے ٹیرف 1950 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو ہوگیا ہے۔

اسی طرح ماہانہ 300 کیوبک میٹر والے صارفین کے لیے 300 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ان صارفین کے لیے قیمت 3 ہزار سے بڑھ کر 3 ہزار 300 روپے فی ایم ایم بی ٹی ہوگئی ہے۔

ماہانہ 400 کیوبک میٹر تک گھریلو صارفین کے لیے قیمت 300 روپے اضافے کے ساتھ 3 ہزار 800 روپے جبکہ ماہانہ 400 سے زائد کیوبک میٹر گیس استعمال کرنے والے نان پروٹیکٹڈ گھریلو صارفین کے لیے قیمت 200 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو بڑھا کر 4 ہزار 200 روپے ہوگئی ہے۔

کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی شرط پر عملدرآمد کرتے ہوئے گیس کی قیمتوں میں 67 فیصد تک اضافے کی منظوری دی تھی، جس کی آف وفاقی کابینہ نے توثیق کردی تھی۔