پاکستان

عدالت نے ایف آئی اے کو عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان کیخلاف کارروائی سے روک دیا

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے ایف آئی اے نوٹسز کے خلاف علیمہ خان کی درخواست پر سماعت کی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کو بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی ہمشیرہ علیمہ خان کے خلاف آئندہ سماعت تک کارروائی کرنے سے روک دیا ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے ایف آئی اے نوٹسز کے خلاف علیمہ خان کی درخواست پر سماعت کی۔

عدالت نے ایف آئی اے سے اگلی سماعت پر جواب طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کردی ہے۔

واضح رہے کہ آج ہی بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان نے ایف آئی اے نوٹسز کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا تھا، ان کی درخواستوں میں ایف آئی اے کو فریق بنایا گیا تھا۔

علیمہ خان نے درخواست آج ہی سماعت کے لیے مقرر کرنے کی استدعا بھی کی تھی۔

بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان نے اپنی درخواست میں ایف آئی اے سائبر کرائم اور انسداد دہشتگری ونگ کی طرف سے جاری نوٹسز معطل کرنے کی استدعا کی۔

درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ ایف آئی اے سائبر کرائم اور انسداد دہشتگری ونگ کی طرف سے الگ الگ نوٹسز جاری کیے گئے ہیں۔

مزید درخواست کی گئی کہ عدالت فریقین کو انکوائری سے متعلق شواہد پیش کرنے کا بھی حکم دے اور بتایا جائے کہ کن الزامات اور شواہد کے تحت نوٹسز جاری کیے گئے ہیں تاکہ درخواست گزار کو قانونی دفاع کا حق مل سکے۔

یاد رہے کہ 2 فروری کو پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان کے خلاف سائبر کرائم انکوائری کا نوٹس جاری کردیا گیا تھا۔

علیمہ خان کے خلاف ایف آئی اے سائبر کرائم کے نتیجے میں انکوائری کا نوٹس جاری کیا گیا اور انکوائری کا یہ حکم ریاست کی مدعیت میں دیا گیا۔

نوٹس میں کہا گیا کہ علیمہ خان کے خلاف انکوائری کا حکم دھمکیاں، معاشرے میں انتشار پھیلانے اور عوام میں خوف و ہراس پھیلانے کے نتیجے میں دیا گیا ہے۔

اگر مجھے نہ نکالا جاتا تو ملک میں کوئی بے روزگار نہ ہوتا، نواز شریف

شفاف انتخابات کے کامیاب انعقاد کیلئے ہر ممکن اقدامات یقینی بنا رہے ہیں، نگران وزیراعظم

غلط بیانی کرکے آئٹم سانگ کروایا گیا، کبریٰ خان