بھارت اور فرانس کا دفاعی سامان کی مشترکہ پیداوار پر اتفاق
بھارت اور فرانس نے بھارتی مسلح افواج اوردوست ممالک کے لیے ہیلی کاپٹرز اور آبدوزوں سمیت دفاعی سامان کی مشترکہ پیداوار پر مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق حکومت کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ کہ یہ معاہدہ فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کے دورہ بھارت کے دوران طے پایا جہاں انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی اور بھارتی صدر دروپدی مرمو کی زیر اہتمام ریاستی عشائیے میں شرکت کی۔
ایمانوئل میکرون اور نریندر مودی نے دفاعی پیداوار، جوہری توانائی، خلائی تحقیق، ماحولیاتی تبدیلی، صحت اور زراعت جیسی عوامی خدمات کے لیے مصنوعی ذہانت کے استعمال میں دو طرفہ تعلقات کو وسعت دینے پر اتفاق کیا مگر انہوں نے کسی بھی سودے کی قیمت کی وضاحت نہیں کی۔
یاد رہے کہ روس کے بعد فرانس بھارت کو اسلحہ فراہم کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے، بھارت پچھلے 4 دہائیوں سے فرانس کے لڑاکا تیاروں پر انحصار کیے ہوئے ہے۔
فرانسیسی صدر کے 40 گھنٹے کے دورہ بھارت میں شامل یہ دو طرفہ سمٹ مئی سے اب تک نریندر مودی اور ایمانوئل میکرون کی پانچویں ملاقات ہے۔
بھارتی سیکریٹری خارجہ وینے کواترا نے بتایا کہ بھارت کے ٹاٹا گروپ اور فرانس کی ایئربس نے مل کر سویلین ہیلی کاپٹرز بنانے کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔
فرانسیسی جیٹ انجن بنانے والی کمپنی سی ایف ایم انٹرنیشنل نے بھی 150 بوئنگ میکس 737 طیاروں کو طاقت دینے کے لیے 300 سے زیادہ لیپ 1 (بی) انجن خریدنے کے لیے بھارت کی اکاسا ایئر کے ساتھ ایک معاہدے کا اعلان کیا ہے۔
حکومتی بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارت اور فرانس نے 2020 اور 2022 میں جنوب مغربی بحر ہند میں تعاون کو تیز کرنے اور فرانس کے جزیرے لا ری یونین سے مشترکہ نگرانی کے مشن پر اتفاق کیا تھا۔
ایمانوئل میکرون نے یہ بھی بتایا کہ فرانس ہر سال 30 ہزار بھارتی طلبہ کے لیے اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے لیے حالات پیدا کرے گا۔