’عدلیہ پر اعتبار نہیں، الزامات لگاتے اور ریلیف بھی مانگتے ہیں‘، چیف جسٹس کا لطیف کھوسہ سے مکالمہ
سپریم کورٹ میں ملازمت سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران قاضی فائز عیسیٰ اور پی ٹی آئی وکیل ایک بار پھر آمنے سامنے آگئے۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وکیل لطیف کھوسہ ایک مرتبہ پھر آمنے سامنے آگئے۔
’ڈان نیوز‘ کے مطابق سپریم کورٹ میں ملازمت سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور لطیف کھوسہ کا مکالمہ ہوا۔
لطیف کھوسہ نے استدعا کی کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی توشہ خانہ کیس میں نااہلی کے خلاف درخواست سماعت کے لیے مقرر کی جائے۔
جواب میں چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ لطیف کھوسہ صاحب! آپ باہر جاکر الزامات لگاتے ہیں، ایک طرف آپ عدلیہ پر اعتبار نہیں کرتے، دوسری طرف ریلیف بھی مانگتے ہیں۔
جسٹس فائز عیسیٰ نے لطیف کھوسہ سے کہا کہ جلد سماعت کی درخواست دائر کر دیں، قانون کے مطابق جو ریلیف ہوگا وہ دیں گے۔