جب نوجوان جان جائیں گے کہ اتحاد میں جیت ہے تو باقی تمام قوتیں ہار جائیں گی، بلاول بھٹو زرداری
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ جب نوجوان جان جائیں گے کہ اتحاد میں ہماری جیت ہے تو باقی تمام قوتیں ہار جائیں گی۔
حیدر آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنی تاریخ، ثقافت اور زبان کو دبا کر بہت ظلم کیا ہے، اگر ہم نے دنیا کے ساتھ چلنا ہے تو ہمیں اپنی تاریخ و ثقافت کو اپنانا پڑے گا، دنیا کے ساتھ چلنا ہے تو اپنی ثقافت کو اجاگر کرنا ہوگا، ہمارے ملک میں بہت ظلم ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کے ہاتھ میں بندوق دینے کے بجائے قلم دینا ہوگا،اگر ملک میں شاعر، رائٹر اور آرٹسٹ نہیں ہوں گے تو ایسی ہی سیاست ہوگی جو آج کل ہو رہی ہے، چاہتے ہیں کہ پاکستان کو ایک نئی سمت میں لے کر جائیں، اپنی ثقافت اور تاریخ کو اپناتے ہوئے شرمندہ نہ ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ میں اس ملک کا نوجوان وزیرخارجہ رہا ہوں اور پوری دنیا دیکھی ہے، نفرت اور تقسیم کی سیاست سے ملک کیسے چل سکتا ہے؟ کوئی ایسا ملک نہیں جو اپنی تاریخ اور ماضی کو نظرانداز کرے، اس ملک کے مستقبل کے لیے ایک خواب اور ویژن ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ کوئی ملک ایسا نہیں دیکھا جس نے اپنی تاریخ اور ماضی کو نظرانداز کیاہو، اپنے کلچر کو فروغ دینا بہت ضروری ہے، کچھ لوگ ملک سے نفرت اور تقسیم کا خاتمہ نہیں چاہتے۔ہماری بدقسمتی ہے کہ بڑے بڑے لیڈر قتل کردیے گئے، ہم نے پاکستان کو جدید ملک بنانا ہے، ملک سے نفرت کی سیاست کو ختم کرنا ہوگا، ہمیں مل کر تمام خطرات کا مقابلہ کرنا ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں انتہا پسندی کی سوچ کو ایک حد تک روکا گیا ہے، اگر ہر سیاسی جماعت ایک دوسرے کو غدار کہے گی تو اس ملک کو کیسے چلائیں گے؟ جیت تقسیم میں نہیں اتحاد میں ہے، ملکی سیاست میں نفرت اور تقسیم عروج پر ہے، ہمیں پاکستان میں انتہاپسندی کے بخارکو توڑنا ہوگا،ہر شخص کو حق ہے کہ وہ اختلاف رائے رکھے مگر یہ مطلب نہیں کہ ذاتی دشمنی پر اتر آئے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ پیپلزپارٹی میں وہ صلاحیت ہے کہ سب کو ساتھ لے کر چل سکتی ہے، دہشت گردی کے مسائل ہوں یا عالمی خطرات،مل کر مقابلہ کرنا ہوگا،کچھ لوگ چاہتے ہیں کہ معاشرے تقسیم رہے اور یہ ایک دوسرے سے الگ رہیں، جب نوجوان جان جائیں گے کہ اتحاد میں ہماری جیت ہے تو باقی تمام قوتیں ہار جائیں گی، دہشت گردی کے مسائل ہوں یا عالمی خطرات، مل کر مقابلہ کرنا ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے ہمیں پہلے اپنی اور پھر دنیا کے عوام کو سمجھانا ہے۔