لاہور میں تجاوزات کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن، 282 افراد گرفتار
لاہور میں تجاوزات کیخلاف بڑے آپریشن کا آغاز کرتے ہوئے پہلے مرحلے میں چھ زونزمیں غیرقانونی تعمیرات کو مسمار کر کے اس میں رکاوٹ ڈالنے پر 282 سے زائد افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔
نگران وزیر اعلیٰ محسن نقوی کی ہدایت پر لاہور میں ضلعی انتظامیہ نے تجاوزات کے خاتمے کے لیے پولیس کی مدد سے آپریشن کیا اور انارکلی، ٹھوکر نیاز باغ مال روڈ، یتیم خانہ چوک، شاہدرہ، دھرم پورہ، کینال روڈ، روی زون اور گرد و نواح سے غیرقانونی تعمیرات کا صفایا کیا۔
ایم او آر اقبال خان نے کہا کہ شاہدرہ موڑ سے امامیہ کالونی اور انارکلی سے پنجاب اسمبلی تک تجاوزات ختم کر کے دم لیں گے۔
آپریشن کے پہلے روز تجاوزات میں ملوث 282 افراد کو گرفتار کیا گیا، 565 شیڈز اور عارضی ڈھانچوں کو مسمار کیا گیا، 190 ریسٹورنٹس اور دکانوں کو سیل کیا گیا اور ضبط شدہ اشیا کے چھ ٹرک ایم سی ایل کباڑ خانے منتقل کر دیے گئے۔
لاہور کی ڈپٹی کمشنر رافعہ حیدر نے بدھ کو میڈیا کو بتایا کہ انسداد تجاوزات آپریشن آپریشن یتیم خانہ روڈ، ملتان روڈ، فیروز پور روڈ، ٹھوکر نیاز باغ، علامہ اقبال ٹاؤن، دھرم پورہ، کینال روڈ، راوی زون اور دیگر علاقوں میں کیا گیا جس میں میونسپل کارپوریشن لاہور، پولیس اور دیگر محکمے بھی حصہ لے رہے تھے۔
رافعہ حیدر نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایات پر مصروف سڑکوں پر ٹریفک کی روانی کو یقینی بنانے کے لیے آپریشن جاری رہے گا۔
انہوں نے خبردار کیا کہ تجاوزات میں ملوث افراد کے ساتھ کوئی نرمی نہیں برتی جائے گی اور عوام سے اپیل کی کہ آپریشن کے بعد کسی علاقے میں دوبارہ تجاوزات کی صورت میں اطلاع دیں۔
دوسری جانب شہریوں نے الزام عائد کیا کہ پولیس اور بلدیہ کا عملہ آپریشن کے دوران دکان کے اندر سے چیزیں چرا رہا ہے تاہم دکانداروں اور شہریوں کے ان الزامات پر اسسٹنٹ کمشنر بات کرنے سے گریز کرتی رہیں۔