پاکستان

عمران خان، اسد عمر 25 مئی سے متعلق درج تشدد کیس میں بری

مقدمے میں شاہ محمود قریشی، فیصل جاوید، علی نواز اعوان، علی امین گنڈا پور، راجا خرم نواز سمیت دیگر پی ٹی آئی رہنماؤں، کارکنوں کو ملزم نامزد کیا گیا تھا۔
|

اسلام آباد میں کورال کے جوڈیشل مجسٹریٹ نے سابق وزیراعظم عمران خان اور اسد عمر کو 25 مئی 2022 کو مبینہ تشدد سے متعلق درج مقدمے میں بری کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس مقدمے میں عمران خان، اسد عمر، شاہ محمود قریشی، فیصل جاوید، علی نواز اعوان، علی امین گنڈا پور اور راجا خرم نواز سمیت دیگر کو ملزم نامزد کیا گیا تھا۔

ایف آئی آر میں الزام لگایا گیا کہ 25 مئی کے لانگ مارچ کے دوران نامزد افراد نے مظاہرین کو تشدد پر اکسایا جس کے نتیجے میں مشتعل مظاہرین نے سڑکیں بلاک کیں اور تخریب کاری کی کارروائیوں میں ملوث رہے۔

ایف آئی آر میں شامل دیگر ملزمان کے خلاف کارروائی 24 فروری تک ملتوی کر دی گئی۔

خیال رہے کہ 25 مئی کو سابق وزیر اعظم عمران خان نے اسلام آباد کی طرف ’آزادی مارچ‘ کیا تھا جس میں پرتشدد واقعات بھی ہوئے جبکہ عوامی و سرکاری املاک کو بھی شدید نقصان پہنچا تھا جس پر پی ٹی آئی قیادت کے خلاف متعدد مقدمات درج کیے گئے تھے۔

عمران خان کے 25 مئی 2022 کو ہونے والے ’حقیقی آزادی مارچ‘ کو روکنے کے لیے حکام نے دفعہ 144 نافذ کی تھی جس کے تحت 4 سے زائد افراد جمع نہیں ہو سکتے جس کا مقصد اجتماعات کو روکنا ہے، تاہم حکام نے عمران خان کے مارچ کو روکنے کے لیے اہم شاہراہوں پر شپنگ کنٹینرز رکھ کر انہیں اسلام آباد میں داخل ہونے سے روکنے کی کوشش کی تھی۔

حکام کی طرف سے لگائے کنٹنیرز کے باوجود مارچ کے شرکا تمام رکاوٹوں کو عبور کرکے اسلام آباد میں داخل ہوئے جس پر پولیس نے ان کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج کرنے کے ساتھ ساتھ آنسوں گیس کا استعمال اور شیلنگ کی۔

اس دوران ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والے فوٹیج میں اسلام آباد کی مرکزی شاہراہوں سے ملحقہ گرین بیلٹس کو آگ لگادی گئی۔

حکومت نے دعویٰ کیا تھا کہ یہ آگ تحریک انصاف کے حامیوں نے لگائی تھی جب کہ پی ٹی آئی کا دعویٰ تھا کہ آگ پولیس کی شیلنگ کی وجہ سے لگی تھی۔

’تسلیم کرلینا چاہیے کہ اسرائیل سلامتی کونسل کا ’مستقل رکن‘ ہے‘

مارنس لبوشین انجری سے صحتیاب، میلبرن ٹیسٹ کے لیے آسٹریلین اسکواڈ کا اعلان

مجھ سے شادی کے بعد عورتیں میرے شوہر کے پیچھے پڑ گئیں، اشنا شاہ