پاکستان

لاہور: سینئر وکیل لطیف کھوسہ کا تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان

آئین کے اندر ہر چیز کا حل ہے، اس کی پاسداری کرنے والا امر ہو جاتا ہے، 25 کروڑ عوام عدلیہ کی طرف دیکھ رہے ہیں، یہ ادارے ہمارے ہیں، یہ فوج ہماری ہے، لطیف کھوسہ

سابق گورنر پنجاب، پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے سابق رکن سردار لطیف خان کھوسہ نے پاکستان تحریک انصاف میں باضابطہ شمولیت کا اعلان کردیا۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے پی ٹی آئی میں شمولیت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ تاریخ میں دیکھیں تو اوپر سے نیچے تک عوام ہی ریاست ہیں، پرامید ہوں نفرتوں کی سیاست ختم ہوگی، نفرتوں کو دفن کرکے نئی سفرکی دعوت دیتا ہوں۔

لطیف کھوسہ نے کہا کہ وکالت اور سیاست عبادت سمجھ کر کی ہے، آئین کے اندر ہر چیز کا حل موجود ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئین کی پاسداری کرنے والا امر ہوجاتا ہے، 25 کروڑ عوام عدلیہ کی طرف دیکھ رہے ہیں، یہ ادارے ہمارے ہیں، یہ فوج ہماری ہے۔

واضح رہے کہ دو روز قبل سردار لطیف کھوسہ نے ڈان نیوز کے پروگرام ’خبر سے خبر وِد نادیہ مرزا‘ میں گفتگو کرتے ہوئے انکشاف کیا تھا کہ وہ جلد ہی تحریک انصاف میں شمولیت کا فیصلہ کرنے والے ہیں، جس کا اعلان وہ چند روز میں باضابطہ طور پر پریس کانفرنس کے دوران کریں گے۔

سردار لطیف کھوسہ سے سوال کیا گیا تھا کہ کیا وہ تحریک انصاف کے ٹکٹ پر الیکشن لڑیں گے؟ جس پر انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف نے مجھ سے پارٹی میں شمولیت کی استدعا کافی عرصے سے کر رکھی ہے، میں نے اپنی فیملی اور دوستوں سے اسی حوالے سے مشاورت کی جس کے بعد فیصلہ کیا، جس سے باضابطہ طور پر پریس کانفرنس میں آگاہ کروں گا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ بس یہ فیصلہ ہونا باقی ہے کہ الیکشن میں پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر الیکشن وہ لڑیں گے یا پھر ان کے صاحبزادے انتخابات میں حصہ لیں گے۔

سپریم کورٹ کی جانب سے انتخابات میں بیوروکریسی کی خدمات سے متعلق لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ معطل کیے جانے کے حوالے سے سردار لطیف کھوسہ نے کہا کہ آج مبارکباد پیش کرتا ہوں کہ انتخابات کے حوالے سے تمام ابہام آج ختم ہوگیا ہے کہ انتخابات 8 فروری کو ہی ہوں گے، جیسا کہ سپریم کورٹ نے بھی قرار دیا تھا کہ 8 فروری کو الیکشن پتھر پر لکیر ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اب قطعاً کوئی ابہام باقی نہیں رہا کہ یہ جائے گا یا وہ ہو جائے گا، سپریم کورٹ نے بے یقینی کی صورتحال ختم کردی ہے، تاہم سپریم کورٹ کے جج کو نوٹس دینا چاہیے تھا وکیل کو نہیں، وکیل تو اوٹ پٹانگ پٹیشنز فائل کرتے رہتے ہیں، جس پر اکثر اوقات انہیں عدالتوں سے جرمانے بھی کیے جاتے ہیں۔

انتخابات میں ڈی آر اوز اور آر اوز کی تعیناتی سے متعلق سوال پر لطیف کھوسہ نے کہا کہ نگران حکومت پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کا تسلسل ہے، یہ نیوٹرل نہیں ہیں۔

سینئر سیاسی رہنما لطیف کھوسہ نے کہا کہ قانونی تقاضا ہے کہ نیوٹرل سیٹ اپ بنایا جائے، کیونکہ انتخابی عملہ حکومت کے تابع نہیں ہونا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف جوڈیشل افسران کا مطالبہ کر رہی ہے جو کہ حکومت کے تابع نہیں ہوتے ہیں، عمیر نیازی کی درخواست غلط نہیں تھی۔

انہوں نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ کا یہ حتمی فیصلہ نہیں ہے، عدالت کا عبوری حکم آیا ہے، ابھی فریقین کو نوٹسز جاری ہوئے ہیں اور باقاعدہ سماعت ہوگی۔

سردار لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی وکیل عمیر نیازی کی جانب سے درخواست واپس بھی لی جا سکتی ہے۔

غزہ پر اسرائیلی حملے مسلسل جاری، 36 ہسپتالوں میں سے صرف 8 جزوی طور پر فعال

پرتھ ٹیسٹ میں آسٹریلیا نے پاکستان کو 360 رنز سے شکست دے دی

بولی وڈ کی طرح پاکستان میں بھی اداکارائیں بولڈ لباس پہنتی ہیں، اداکارہ ممتاز