پاکستان

زیادہ بلنگ سے متعلق نیپرا کی رپورٹ اور ڈسکوز میں تنازع

نیپرا رپورٹ میں ڈیٹا کی درستگی، استعمال کردہ طریقے کار، زمینی حقائق اور قابل اطلاق عمل کے تضادات کے حوالے سے سنگین غلطیاں موجود ہیں، پاور ڈویژن

توانائی ڈویژن کے تحت چلنے والی بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکوز) نے نیپرا کی حالیہ تفتیشی رپورٹ میں نشاندہی کیے جانے والے بلنگ میں تضادات کا اعتراف کیا، لیکن ساتھ ہی صارفین کے ساتھ ہونے والی غلطیوں کی تعداد کم بتاتے ہوئے اسے قدرتی، انسانی اور تکنیکی عوامل سے منسوب کر دیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ ابتدائی ردعمل توانائی ڈویژن کی جانب سے سابق سیکریٹری توانائی عرفان علی کی زیر قیادت ’آزاد کمیٹی‘ کی تشکیل کے کئی دن بعد سامنے آیا تاکہ نیپرا کی تحقیقاتی رپورٹ کی بنیاد اور طریقے کار کا جائزہ لیا جاسکے، جس میں میٹر ریڈنگ، بلنگ، ناقص میٹرز اور تمام ڈسکوز میں اصلاحاتی طریقہ کار میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیاں پائی گئی تھی۔

اس بات کی تصدیق کی کہ نیپرا کی جانب سے کی گئی مجموعی کارروائی معقول ہے، اور اس وجہ سے ابتدائی ریگولیٹری سماعت کے بعد زیادہ شکایتوں کے جائزے، صارفین کے خدشات کو دور کرنے اور ڈسکوز کے علاقائی دفاتر کے دوروں کے لیے انکوائری کمیٹی کی تشکیل ہی تفصیلی تحقیقات کو یقینی بنانے کاصحیح طریقہ ہے۔

اس بات کو بھی تسلیم کیا گیا کہ نیپرا کی انکوائری رپورٹ میں ڈسکوز کی جانب سے صارفین سے وصول کیے گئے ’ڈیٹیکشن بلوں‘ کے کل حجم کا ریکوری تناسب درست معلوم ہوتا ہے۔

تاہم ان کا کہنا تھا کہ نیپرا رپورٹ میں ڈیٹا کی درستگی، استعمال کردہ طریقے کار، زمینی حقائق اور قابل اطلاق عمل کے تضادات کے حوالے سے سنگین غلطیاں موجود ہیں۔

اس نے نیپرا کے اس استدلال پر سوال اٹھایا کہ کنزیومر سروس مینوئل کے تحت میٹر ریڈنگ کبھی بھی 30 دن سے زیادہ نہیں ہونی چاہیے اور کہا کہ یہ معاملہ 31 دن کے مہینوں کے لیے نہیں ہو سکتا اور چھٹیوں ، ویک اینڈ یا دیگر عوامل کی صورت میں یہ 34 دن سے زیادہ ہو سکتا ہے۔

اس صورت میں، صارفین کو اگلے مہینے معاوضہ مل جاتا ہے، تاہم، یہ دعویٰ سچائی سے بہت دور دکھائی دیتا ہے کیونکہ صارفین کی کچھ کیٹیگریز جو ایک ماہ میں ماہانہ کھپت کے سلیب کی خلاف ورزی کرتے ہیں اگلے چھ ماہ تک اس سبسڈی والے سلیب کا فائدہ نہیں اٹھا سکتے۔

یاد رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کو ایک جامع انکوائری میں پتا چلا تھا کہ ملک بھر کی تقسیم کار کمپنیاں صارفین کو زائد بل بھیج رہی ہیں۔

نیپرا نے اپنی 14 صفحہ پر مشتمل رپورٹ میں بتایا تھا کہ کوئی ایک تقسیم کار کمپنی بھی ایسی نہیں ہے، جو 100 فیصد درست بلنگ کر رہی ہے۔

جولائی اور اگست 2023 میں ملک بھر کے صارفین کی جانب سے اضافی، زائد اور غلط بلوں کی شکایت پر یہ انکوائری شروع کی گئی تھی۔

رپورٹ میں ڈسکوز کی پوری آمدنی کے حوالے سے سوالات اٹھائے گئے، جس میں میٹر ریڈنگ سے لے کر بلنگ اور جرمانے شامل ہیں۔

کوئٹہ: بالاچ مولا بخش کے مبینہ ماورائے عدالت قتل کے خلاف دھرنا جاری، مذاکرات تاحال بےنتیجہ

’را کا افسر‘ نریندر مودی کے ناقدین کو نشانہ بنانے کیلئے پروپیگنڈا گروپ چلا رہا ہے، واشنگٹن پوسٹ

آرمی چیف کا دورہ واشنگٹن، پاکستان بڑا نان نیٹو اتحادی اور نیٹو پارٹنر ہے، امریکا