پاکستان

الیکشن کمیشن کی مالی ضرورت پوری کرنے کیلئے ’کوئی بحران‘ نہیں، نگران وزیر اطلاعات

ای سی پی کو 10 ارب روپے پہلے ہی جاری کیے جاچکے ہیں، الیکشن کمیشن نے منظور شدہ بجٹ کی رقم میں سے 17.4 ارب روپے جاری کرنے کے لیے رابطہ کیا ہے، مرتضیٰ سولنگی
|

نگران وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کی مالی ضرورت پوری کرنے کے لیے کوئی بحران نہیں، ای سی پی کو جو بھی بجٹ کی رقم درکار ہوگی اس کی ضرورت کے مطابق جاری کی جائے گی۔

سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر اپنی پوسٹ مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے الیکشن کمیشن کی بجٹ ضروریات پوری کرنے کے لیے 42 ارب روپے کی منظوری دی تھی، 10 ارب روپے کی رقم پہلے ہی جاری کی جاچکی ہے جبکہ الیکشن کمیشن نے منظور شدہ بجٹ کی رقم میں سے 17.4 ارب روپے جاری کرنے کے لیے رابطہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ای سی پی کو جو بھی بجٹ کی رقم درکار ہوگی اس کی ضرورت کے مطابق جاری کی جائے گی، ہم آئین کے آرٹیکل 218 (3) کے تحت آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کے انعقاد کے لیے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ساتھ مضبوطی سے کھڑے ہیں۔

واضح رہے کہ نگران وزیر اطلاعات کا یہ بیان ان میڈیا رپورٹس کے بعد سامنے آیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے وزارت خزانہ کی جانب سے عام انتخابات کے لیے مختص فنڈز فراہم کرنے میں ناکامی پر سیکریٹری خزانہ کو آج طلب کیا ہے۔

دریں اثنا سیکریٹری خزانہ امداد اللہ بوسال نے آج اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کے ہیڈکوارٹرز کا دورہ کیا۔

کمیشن کے احاطے سے نکلتے ہوئے میڈیا سے مختصر بات چیت کے دوران ان کا کہنا تھا کہ محکمہ خزانہ آئندہ انتخابات کے لیے درکار فنڈز جاری کرے گا۔

امداد اللہ بوسال نے کہا کہ ’ہم الیکشن کمیشن کی ضرورت کے مطابق فنڈز ہم دو دنوں میں جاری کر دیں گے۔‘

یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے الیکشن کمیشن نے آئندہ عام انتخابات میں تاخیر کے بارے میں رپورٹس کو ’بے بنیاد اور گمراہ کن‘ قرار دے کر مسترد کر دیا تھا۔

یہ بیان ان میڈیا رپورٹس کے جواب میں سامنے آیا تھا جن میں کہا گیا تھا کہ بلوچستان میں سیکیورٹی خدشات اور دہشت گردی کی حالیہ لہر کا حوالہ دیتے ہوئے الیکشن کمیشن کو عام انتخابات ملتوی کرنے کی درخواست جمع کرائی گئی ہے۔

یمنیٰ زیدی کی ڈیبیو فلم ’نایاب‘ کی جھلک جاری

القادر ٹرسٹ ریفرنس: ملک ریاض، شہزاد اکبر، دیگر 4 افراد کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری

کوپ 28 کانفرنس میں توجہ عالمی صحت پر مرکوز