خیبرپختونخوا: سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر 9 مئی سے متعلق مقدمے میں دوبارہ گرفتار
قومی اسمبلی کے سابق اسپیکر اسد قیصر کو انسداد دہشت گردی کی عدالت سے ضمانت ملنے کے بعد چارسدہ میں درج 9 مئی سے متعلق مقدمے میں دوبارہ گرفتارکر لیا گیا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سینئر اسپیشل جج بابر علی خان نے 80 ہزار روپے کے دو مچلکوں کے عوض اسد قیصر کی ضمانت منظور کی تھی، صوابی اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ نے رہنما پی ٹی آئی پر صوابی کے گجو خان میڈیکل کالج میں آلات کی خریداری پر مالی بے ضابطگیوں کا الزام عائد کیا تھا۔
تاہم صوابی جیل سے رہائی کے بعد چارسدہ اور صوابی پولیس کی مشترکہ ٹیم نے مرغوز صوابی سے انہیں گرفتار کر لیا، اور سربراہ پی ٹی آئی عمران خان کی کرپشن کیس میں گرفتاری کے بعد 9 مئی کو ہونے والے ملک گیر پُرتشدد مظاہروں کے دوران پشاور-اسلام آباد موٹر وے پر چارسدہ ٹول پلازہ پر توڑ پھوڑ میں ان کے مبینہ طور پر ملوث ہونے کا حوالہ دیا۔
ڈپٹی سپرٹنڈنٹ آف پولیس (ہیڈ کوارٹرز) جواد خان نے ڈان کو بتایا کہ اسد قیصر کو چارسدہ پولیس کی تحویل میں دے دیا گیا ہے۔
سابق اسپیکر قومی اسمبلی کے بھائی وحید خان نے انکشاف کیا کہ اسد قیصر کو جمعہ (آج) کو مردان میں انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش ہونا ہے۔
واضح رہے کہ سابق اسپیکر قومی اسمبلی و رہنما پاکستان تحریک انصاف اسد قیصر کو 3 نومبر کو ان کی رہائش گاہ پر اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ خیبر پختونخوا اور اسلام آباد پولیس نے مشترکہ طور پر چھاپے کے دوران گرفتار کیا تھا۔
اسد قیصر نے پشاور ہائی کورٹ میں پیٹیشن بھی دائر کی تھی کہ حکومت کو حکم دیا جائے کہ ان کے خلاف جتنے بھی زیر التوا کیس ہیں، ان کی تفصیلات فراہم کی جائیں تاکہ وہ ریلیف کے لیے متعلقہ عدالتوں سے رجوع کر سکیں۔
ان کے گرفتاری کے بعد رہنما پی ٹی آئی نے ویڈیو پیغام میں پارٹی حامیوں پر زور دیا کہ وہ قانونی جدوجہد جاری رکھیں۔