کھیل

اسٹوکس کی سنچری، انگلینڈ نے نیدرلینڈز کو باآسانی 160رنز سے شکست دے دی

191 رنز پر 6 کھلاڑی آؤٹ ہونے کے بعد اسٹوکس کی سنچری کی بدولت انگلینڈ نے 9 وکٹوں پر 339 رنز بنائے، نیدرلینڈز کی ٹیم 179رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔

ورلڈ کپ 2023 میں دفاعی چیمپیئن انگلینڈ نے بین اسٹوکس کی شاندار سنچری کی بدولت نیدرلینڈز کو 160 رنز سے شکست دے دی۔

پونے کے مہاراشٹرا کرکٹ ایسوسی ایشن اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں انگلینڈ نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

گزشتہ میچوں کے مقابلے میں اس مرتبہ انگلش اوپنرز نے اپنی ٹیم کو قدرے بہتر آغاز فراہم کیا اور انہوں نے 7 اوورز میں 48 رنز بنائے لیکن آریان دت نے 15 رنز بنانے والے جونی بیئراسٹو کو آؤٹ کر کے اپنی ٹیم کو پہلی کامیابی دلا دی۔

اس کے بعد ڈیوڈ ملان کا ساتھ دینے جو روٹ آئے اور دونوں کھلاڑیوں نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کرتے ہوئے دوسری وکٹ کے لیے 85 رنز کی شراکت قائم کی لیکن 133 کے مجموعے پر 28 رنز بنانے والے روٹ ریورس اسکوپ کی کوشش میں وین بیک کی گیند پر بولڈ ہو گئے۔

ڈیوڈ ملان نے 74 گیندوں پر 2 چھکوں اور 10 چوکوں کی مدد سے 87 رنز کی باری کھیلی اور وہ سنچری کی جانب رواں دواں تھے لیکن 139 کے مجموعے پر ملان شاٹ کھیلنے کے بعد رن لینے کے لیے بھاگے لیکن دوسرے اینڈ پر موجود ہیری بروک اس کے لیے تیار نہ تھے اور جب تک ملان واپس لوٹے، وکٹ کیپر بیلز اڑا چکے تھے۔

ہیری بروک نے کپتان جوز بٹلر کے ہمراہ اسکور کو 164 تک پہنچایا لیکن 11 رنز بنانے کے بعد باس ڈی لیڈے نے انہیں چلتا کردیا جبکہ کپتان جوز بٹلر ایک مرتبہ پھر ناکامی سے دوچار ہونے کے بعد صرف 5 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔

جب آریان دت نے معین کو 4 رنز پر چلتا کیا تو انگلینڈ کی ٹیم 192 رنز پر 6 وکٹیں گنوا کر شدید مشکلات سے دوچار تھی۔

اس مرحلے پر نیدرلینڈز کو جلد ہی اسٹوکس کی قیمتی وکٹ لینے کا بھی موقع ملا لیکن وین بیک کی گیند پر فائن لیگ پر کھڑے آریان دت کیچ نہ پکڑ سکے۔

25 سے 40ویں اوور کے دوران نیدرلینڈز کی شاندار باؤلنگ کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ اس دوران 90 گیندوں پر انگلش بلے باز صرف تین باؤنڈریز مار سکے اور تین وکٹیں بھی گنوائیں۔

اسٹوکس نے ڈراپ کیچ کا خوب فائدہ اٹھایا اور نیدرلینڈز کے باؤلرز کی ناتجربہ کاری سے استفادہ کرتے ہوئے ایک بڑے اسکور کی جانب پیش قدمی شروع کی۔

اس موقع پر کرس ووکس نے بھی ساتھی بلے باز کا بھرپور ساتھ دیا اور دونوں نے 129 رنز کی شراکت قائم کر کے ابتدائی نقصان کا ازالہ کرنے کے ساتھ ساتھ اپنی ٹیم کے بہتر اسکور کی راہ بھی ہموار کی۔

بین اسٹوکس نے شاندار سنچری اسکور کی اور 84 گیندوں پر 6 چھکوں اور چھ چوکوں کی مدد سے 108 رنز بنائے جبکہ ووکس نے بھی 43 گیندوں پر نصف سنچری بناتے ہوئے 45 گیندوں پر 51 رنز کی باری کھیلی۔

انگلینڈ نے مقررہ اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 339 رنز بنائے اور آخری 10 اوورز میں انگلینڈ نے 124 رنز بٹورے۔

نیدرلینڈز کی جانب سے باس ڈی لیڈے تین وکٹیں لے کر سب سے کامیاب باؤلر رہے جبکہ آریان دت اور لوگان وین بیک نے دو، دو وکٹیں اپنے نام کیں۔

ہدف کے تعاقب میں انگلش باؤلرز کی نپی تلی باؤلنگ کے سامنے نیدرلینڈز کے اوپنرز جدوجہد کرتے نظر آئے اور 12 کے مجموعے پر کرس ووکس نے میکس او ڈاؤڈ کو رخصت کردیا۔

ابھی نیدرلینڈز کی ٹیم اس نقصان سے سنبھلی بھی نہ تھی کہ ڈیوڈ ولی نے کولن ایکرمین کو چلتا کر کے اپنی ٹیم کو دوسری کامیابی دلائی۔

13 رنز پر دو وکٹیں گرنے کے بعد ویزلے بریسی کا ساتھ دینے سیبرینڈ اینجل دی بیرچت آئے اور دونوں نے سنبھل کر بیٹنگ کرتے ہوئے اسکور کو 68 تک پہنچا دیا۔

یہ خطرناک ہوتی شراکت اس وقت اختتام کو پہنچی جب معین کی گیند پر دوسرا رن لینے کے دوران وکٹوں کے درمیان غلط فہمی کے نتیجے میں بریسی کی 37 رنز کی اننگز اختتام کو پہنچی۔

دوسرے اینڈ سے اینجل بریچت نے بھی 33 رنز کی باری کھیلی لیکن انگلش کپتان جوز بٹلر باؤلنگ پر ڈیوڈ ولی کو واپس لے کر آئے اور انہوں نے کپتان کی امیدوں پر پورا اترتے ہوئے ٹیم کو چوتھی کامیابی دلا دی۔

باس ڈی لیڈا کی ورلڈ کپ مہم میں ناکامیوں کا سلسلہ تھم نہ سکا اور وہ بھی 10 رنز بنانے کے بعد عادل رشید کی گیند پر بولڈ ہو گئے۔

104 رنز پر آدھی ٹیم کے آؤٹ ہونے کے بعد کپتان اسکاٹ ایڈورڈز کا ساتھ دینے تیجا ندامنورو آئے اور دونوں نے ذمے دارانہ کھیل پیش کرتے ہوئے پانچویں وکٹ کے لیے 59 رنز جوڑے لیکن معین نے نیدرلینڈز کے کپتان کی 38 رنز کی اننگز کا خاتمہ کر کے اپنی ٹیم کو چھٹی دلائی۔

اس کے بعد 41 رنز بنانے والے ندامنورو تو ایک اینڈ پر کھڑے رہے لیکن دوسرے اینڈ سے انگلش اسپنرز معین اور عادل نے اگلے چند اوورز میں نیدرلینڈز کے ٹیل اینڈرز کو چلتا کردیا۔

نیدرلینڈز کی پوری ٹیم 179 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی اور انگلینڈ نے 160 رنز کے بڑے مارجن سے میچ میں فتح اپنے نام کر لی۔

انگلینڈ کی جانب سے معین علی اور عادل رشید نے تین، تین جبکہ ڈیوڈ ولی نے دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔

بین اسٹوکس کو شاندار سنچری پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

یہ انگلینڈ کی ورلڈ کپ میں لگاتار پانچ میچوں میں شکست کے بعد پہلی کامیابی ہے۔

واضح رہے کہ انگلینڈ کی ٹیم آسٹریلیا سے شکست کے بعد سیمی فائنل کی دوڑ سے باہر ہو چکی ہے جب کہ 2025 میں ہونے والی آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی میں بھی ان کی شرکت کا انحصار پاکستان کے خلاف میچ کے نتیجے پر ہے۔

میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں۔

انگلینڈ: جوز بٹلر (کپتان)، جونی بیئرسٹو، ڈیوڈ ملان، جو روٹ، بین اسٹوکس، ڈیوڈ ولی، گس اٹکینسن، ہیری بروک، معین علی، کرس ووکس، عادل رشید۔

نیدرلینڈز: اسکاٹ ایڈورڈز (کپتان)، تیجا ندامانورو، میکس اوڈاؤڈ، ویزلے بریسی، کولن ایکرمین، سائبرینڈ اینجل بریچ، باس ڈی لیڈے، لوگان وین بیک، آریان دت، پال وان میکرین، ریلوف وین مروے

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مثبت رجحان، 600 پوائنٹس کا اضافہ

پاکستان میں سیلاب کے بعد تعمیر نو کی لاگت میں بڑے اضافے کا خدشہ

نگراں وزیراعظم کا افغانستان سے بڑا مطالبہ