پیپلز پارٹی کا مسلم لیگ (ن) کے خلاف تحریک انصاف کے ساتھ انتخابی اتحاد کا عندیہ
پاکستان پیپلز پارٹی نے اپنے روایتی حریف پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ساتھ مل کر سابق اتحادی مسلم لیگ (ن) کے خلاف انتخابی اتحاد بنانے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پیپلز پارٹی پنجاب کے قائم مقام صدر رانا فاروق سعید نے لاہور میں پریس کانفرنس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم دیگر جماعتوں بشمول تحریک انصاف کے ساتھ مسلم لیگ (ن) کے خلاف انتخابی اتحاد میں شامل ہو سکتے ہیں۔
یہ بیان مسلم لیگ (ن) کے رہنما کے جاری کردہ بیان کے جواب کے طور پر سامنے آیا، جس میں انہوں نے سندھ میں انتخاب لڑنے کے لیے متحدہ قومی موومنٹ (پاکستان) اور گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) کے ساتھ تعاون کرنے کا ارادہ ظاہر کیا تھا۔
شہزاد چیمہ اور دیگر رہنماؤں کے ہمراہ گفتگو کرتے ہوئے رانا فاروق سعید نے کہا کہ پیپلز پارٹی حریفوں کی جانب سے دیگر جماعتوں کے ساتھ انتخابی اتحاد کے حوالے سے درپیش چیلنج کا سامنا کرنے کو تیار ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سیاسی اتحاد بنتے اور ٹوٹتے ہیں کیونکہ یہ سیاسی عمل کا حصہ ہیں اور یہ کسی ذاتی دشمنی کی وجہ سے نہیں بنتے، انہوں نے مزید کہا کہ اگر کسی بھی جماعت کو انتخاب میں حصہ لینے کا موقع فراہم نہیں کیا گیا تو دنیا الیکشن 2024 کے نتائج کو تسلیم نہیں کرے گی۔
تحریک انصاف کے 9 مئی والے دن ملٹری تنصیبات پر حملے میں کردار کے حوالے سے ان کا مؤقف تھا کہ جو لوگ غنڈہ گردی میں ملوث تھے ان کو سزا دینی چاہیے مگر جو لوگ اس حملے میں خاموش تماشائی تھے، ان کو معاف کردینا چاہیے اور پی ٹی آئی کے معصوم کارکنان کو انتخابات میں حصہ لینے سے نہیں روکنا چاہیے۔
رانا فاروق سعید نے کہا کہ سب کو پولنگ میں حصہ لینے دیں، اگر ریاست کو بچانا ہے تو صاف اور شفاف انتخاب کے عمل کو یقینی بنائیں۔
انہوں نے مسلم لیگ (ن) پر الزام عائد کیا کہ وہ تحریک انصاف کو انتخابی دوڑ سے باہر کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ انتخاب ہوں گے کیونکہ کچھ قوتیں اب سرگرم ہوگئی ہیں۔
چیف الیکشن کمشنر کی جانب سے تمام امیدواروں کو لیول پلیئنگ فیلڈ فراہم کرنے کے بیان کو سراہتے ہوئے انہوں نے کمشنر سے اپیل کی کہ وہ صاف اور شفاف انتخابی عمل کو یقینی بنائیں اور ان سے کہا کہ وہ پنجاب کی نگران حکومت کی جانب سے جاری ترقیاتی کام کا جائزہ لیں، انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ ملک کو گیس بحران کا سامنا ہے مگر ٹوبہ ٹیک سنگ میں میں نئی گیس پائپ لائنز ڈالی جارہی ہیں۔
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے رانا فاروق سعید نے سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کو ملکی معیشت کی تباہی پر تنقید کا نشانہ بنایا اورکہا کہ قومی معیشت کو صرف مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر سے نجات دلا کر ہی بچایا جا سکتا ہے۔
انہوں نے یاد کیا کہ سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو نے آئی ایم ایف سے قرضہ نہیں لیا اور ملکی معیشت 1977 میں مضبوط تھی۔
ذوالفقار علی بھٹو کے بعد نجکاری کا عمل شروع کیا گیا اور سیمنٹ سمیت دیگر فیکٹریاں مہنگے داموں بیچی گئیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ملک (قومی معیشت) کو نقصان بڑے صنعتکاروں نے پہنچایا جبکہ کسانوں نے اسے مضبوط بنایا۔