امریکی شہر لیوسٹن میں فائرنگ، 22 افراد ہلاک
امریکی ریاست مین کے شہر لیوسٹن میں بدھ کی شام پیش آئے فائرنگ کے واقعے میں کم از کم 22 افراد ہلاک جب کہ متعدد زخمی ہو گئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی خبر کے مطابق شہر کے حکام نے ہلاکتوں کی تصدیق کی جب کہ شہر کے ہسپتالوں میں زخمیوں کی بڑی تعداد کو منتقل کیا گیا۔
مقامی میڈیا کے مطابق سٹی کونسلر رابرٹ میکارتھی نے امریکی نشریاتی ادارے ’سی این این‘ کو بتایا کہ ایک مقامی ریسٹورنٹ، بار اور ایک دوسرے مقام پر پیش آئے فائرنگ کے واقعے میں ہلاکتوں کی تعداد 22 ہو گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میری سمجھ کے مطابق ان کے پاس باؤلنگ ایلی میں شوٹر کی عارضی شناخت ہے، 22 افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق ہوچکی ہے جب کہ اس سے بہت زیادہ تعداد میں شہری زخمی ہیں۔
رابرٹ میکارتھی نے کہا کہ ریسکیو گاڑیاں زخمیوں کو منتقل کرنے کے لیے پہنچیں، لیوسٹن کے دو ہسپتالوں نے تمام آف ڈیوٹی اسٹاف کو بھی طلب کرلیا ہے۔
وائٹ ہاؤس نے بتایا کہ صدر جو بائیڈن نے آسٹریلیا کے وزیر اعظم کے اعزاز میں جاری ریاستی عشائیے کے دوران ہی مین کے گورنر، وہاں سے منتخب 2 سینیٹرز اور مقامی کانگریس مین کو فون کیا اور وفاقی حمایت کی پیشکش کی۔
مقامی پولیس نے فیس بک پر شوٹر کی ایک تصویر پوسٹ کی جس میں باؤلنگ ایلی کے اندر ایک شخص کو نیم خودکار ہتھیار پکڑے دیکھا جا سکتا ہے۔
بعد میں انہوں نے 40 سالہ رابرٹ کارڈ سے متعلق بلیٹن جاری کیا جس میں کہا گیا کہ فائرنگ کرنے والے مشتبہ شخص کو ’مسلح اور خطرناک‘ سمجھا جانا چاہیے، اگر آپ کو اس کے ٹھکانے کا علم ہے تو براہ کرم قانون نافذ کرنے والے اداروں سے رابطہ کریں۔
مین کی گورنر جینٹ ملز نے کہا کہ وہ لیوسٹن میں شوٹر سے متعلق صورتحال سے آگاہ ہیں، انہیں بریفنگ دی گئی ہے۔
سی این این نے قانون نافذ کرنے والے متعدد ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کم از کم 50 سے 60 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع دی لیکن کہا کہ یہ واضح نہیں ہے کہ گولی لگنے کے نتیجے میں کتنے شہری زخمی ہوئے۔
مقامی اخبار ’سن جرنل‘ کے مطابق پولیس اور ریسکیور ادارے مبینہ فعال شوٹر سے متعلق اطلاع پر مقامی وقت کے مطابق تقریباً 7 بج کر15 منٹ پر باؤلنگ ایلی پہنچے، اس کے بعد شیمنجز بار اینڈ گرل میں ایک اور فائرنگ کے واقعے کی اطلاعات موصول ہوئیں۔
’سن جرنل‘ نے مزید بتایا کہ رات 8 بج کر15 منٹ پر مقامی والمارٹ ڈسٹری بیوشن سینٹر میں ایک اور فائرنگ کے واقعے کی اطلاع موصول ہوئی۔
یاد رہے کہ اس سے قبل جولائی میں بھی امریکی ریاست ٹیکساس کے علاقے فورٹ ورتھ میں مقامی میلے کے انعقاد کے بعد ہونے والی فائرنگ سے 3 افراد ہلاک اور 8 زخمی ہوگئے تھے۔
ٹیکساس میں اس سے قبل 30 اپریل کو مسلح شخص نے ایک گھر میں 8 سالہ بچے سمیت 5 افراد کو گولی مار کر ہلاک کردیا تھا۔
گن وائلنس آرکائیو کے اعداد و شمار کے مطابق امریکا میں گزشتہ طویل عرصے سے فائرنگ کے واقعات کا سلسلہ جاری ہے، رواں برس جولائی تک عوامی مقامات میں فائرنگ کے 340 واقعات رپورٹ ہوئے۔
اس سے قبل فلاڈیلفیا میں پیش آنے والے فائرنگ کے ایک اور واقعے میں 5 افراد مارے گئے تھے اور 2 افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔
فلاڈیلفیا میں فائرنگ سے ایک روز قبل میری لینڈ کے علاقے بالٹیمور میں بھی اسی طرح کا واقعہ پیش آیا تھا اور اس میں 2 افراد ہلاک اور 28 زخمی ہوگئے تھے۔