پاکستان

نواز شریف کی وطن واپسی: مسلم لیگ (ن) کو مینار پاکستان میں 21 اکتوبر کو جلسے کی اجازت

منتظمین کی جانب سے کسی بھی ناخوش گوار واقعے کی صورت میں مکمل ذمہ داری کا حلف نامہ جمع کرائے جانے کے بعد این او سی دے دی گئی ہے، ڈپٹی کمشنر لاہور

لاہور کی ضلعی انتظامیہ نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کو مینار پاکستان میں 21 اکتوبر کو جلسے کی اجازت دے دی جہاں سابق وزیر اعظم اور پارٹی قائد نواز شریف وطن واپسی کے موقع پر خطاب کریں گے۔

ڈپٹی کمشنر لاہور نے 14 اکتوبر کو جاری خط میں مسلم لیگ (ن) کے ترجمان بلال یٰسین کو مخاطب کرکے کہا کہ منتظمین کی جانب سے کسی قسم کے ناخوش گوار واقعہ پیش آنے کی صورت میں مکمل ذمہ داری لینے کا حلف نامہ جمع کرائے جانے کے بعد مجوزہ مقام کی اجازت دے دی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ اور پولیس نے مینار پاکستان لاہور میں عوامی جلسے کے لیے این او سی جاری کرنے کی تجویز دی ہے۔

خط میں کہا گیا کہ یہ اجازت چند شرائط کی بنیاد پر دی گئی ہے، جس میں ہنگامی اخراج کے لیے راستہ اور پولیس سے تعاون شامل ہے۔

ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ آئینی اداروں، مسلح افواج، عدلیہ کے خلاف کوئی تقریر نہیں ہوگی، فائر اور کسی قسم کے ممنوع نعرے بازی سے گریز کرنا ہوگا۔

اجازت نامے میں کہا گیا کہ مجموعی سیکیورٹی صورت حال اور مختلف حلقوں سے موصول ہونے والی دھمکیوں کے پیش نظر منتظمین کو ایک مرتبہ پھر خبردار کیا جاتا ہے اور ہدایت کی جاتی ہے کہ جب تک جلسہ جاری رہتا ہے اس وقت تک شرکا اور عام عوام کی حفاظت کے لیے جلسہ گاہ کے اندر اور اطراف ضروری اقدامات کیے جائیں۔

ڈان کو اس سے قبل لاہور کے ڈپٹی کمشنر نے تصدیق کی تھی کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) نے ریلی کے لیے درخواست دی ہے اور انتظامیہ این او سی جاری کرنے کے عمل میں ہے۔

ضلعی انتظامیہ نے ہفتے کو اپنی ضلعی انٹیلی جنس کمیٹی کا اجلاس منعقد کیا اور جلسے کے لیے اجازت دینے سے قبل امن و امان کی صورت حال کا جائزہ لیا۔

خیال رہے کہ مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف 2019 میں 7 سالہ سزا کاٹ رہے تھے اور اسی دوران صحت کی خرابی کے بعد عدالت کی اجازت سے علاج کے لیے لندن چلے گئے تھے، جس کے بعد ان کی واپسی نہیں ہوئی بعد ازاں العزیزیہ اور ایون فیلڈ سے متعلق مقدمات کی سماعت میں پیش نہ ہونے پر انہیں اشتہاری قرار دیا گیا تھا۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے گزشتہ ماہ اعلان کیا تھا کہ نواز شریف 21 اکتوبر کو پاکستان واپس آئیں گے اور پارٹی نے کہا تھا کہ نواز شریف وطن واپسی کے بعد ہر قسم کے حالات کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہیں۔

نواز شریف اس وقت سعودی عرب میں ہیں جہاں سے وہ براستہ دبئی 21 اکتوبر کو پاکستان روانہ ہوں گے اور مینار پاکستان لاہور میں جلسے سے خطاب کریں گے، ان کی قانونی ٹیم ممکنہ طور پر حفاظتی ضمانت کے لیے اگلے ہفتے درخواست دائر کرے گی۔

مسلم لیگ (ن) کی جانب سے اپنے قائد نواز شریف کی واپسی کے موقع پر تاریخی استقبال کی تیاریاں کی جا رہی ہیں اور شہباز شریف نے حالیہ دنوں میں اسی سلسلے میں مختلف ریلیوں اور جلسوں سے خطاب کیا، اس کے علاوہ کاروباری تنظیموں اور کارکنوں کے ساتھ بھی مینار پاکستان میں جلسے کے حوالے سے ملاقاتیں کیں۔

سیاسی حوالے سے مسلم لیگ (ن) لاہور میں اپنے قائد کی واپسی کےموقع پر جلسے کو پارٹی کے لیے نہایت اہم تصور کر رہی ہے۔

مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے رواں ماہ کے اوائل میں کہا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف 21 اکتوبر کو مینار پاکستان لاہور میں جلسے سے خطاب کے بعد جاتی امرا میں اپنی رہائش گاہ جائیں گے۔

ورلڈ کپ 2023 کا پہلا بڑا اپ سیٹ، دفاعی چیمپیئن انگلینڈ کو افغانستان کے ہاتھوں شکست

سیکیورٹی فورسز کی ’بی ایل اے‘ کے خلاف کارروائی، اہم کمانڈر ہلاک

برطانیہ: فلسطینی پرچم اٹھانے کو جرم قرار دینے کے مطالبے پر وکلا اور ماہرین کا اظہار مذمت