بھارت کےخلاف ٹاس کا کردار اہم ہوگا، فلڈ لائٹس میں بیٹنگ آسان ہوگی، بابر
قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کا میچ چیلنجنگ ہوتا ہے، میچ میں ٹاس کا بہت اہم کردار ہو گا اور رات میں اوس پڑنے کی وجہ سے فلڈ لائٹس میں بیٹنگ آسان ہو جاتی ہے۔
احمد آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بابر اعظم نے کہا کہ ہم پر احمد آباد کے بڑے کراؤڈ کے سامنے کھیلنے کا کوئی دباؤ نہیں ہے کیونکہ ہم پہلے بھی کئی بار تماشائیوں کی بڑی تعداد کے سامنے کھیل چکے ہیں، احمد آباد میں صرف بھارتی ٹیم کے ہی حامی ہوں گے لیکن اگر پاکستانی شائقین کو بھی میچ دیکھنے کی اجازت ہوتی تو یہ ہمارے لیے اچھا ہوتا۔
انہوں نے کہا کہ جب ہم حیدرآباد میں اترے تو مجھے لگا کہ وہاں پاکستان کو کافی سپورٹ کیا گیا اور مجھے اس میچ میں بھی تماشائیوں سے امید ہے کہ وہ ہمیں سپورٹ کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہاں بہت زیادہ بڑے اسکور ہو رہے ہیں اور اگر آپ اسٹمپس سے ہٹ کر گیند کرتے ہیں تو باؤلرز کے لیے غلطی کا مارجن بہت کم ہے اس لیے اپنے باؤلرز سے کہا ہے کہ صحیح لینتھ پر اور وکٹوں میں ہی گیند کریں۔
جب ان سے سوال کیا گیا کہ بھارتی ٹیم میں کون سے باؤلرز اور بیٹسمین آپ کو چیلنجنگ لگتے ہیں تو بابر نے کہا کہ چیلنجنگ تو پاکستان اور بھارت کا میچ ہی ہے، اس میچ سے دونوں ٹیموں کے شائقین کی امیدیں وابستہ ہوتی ہیں، ہم یہی دیکھتے ہیں کہ بھارتی ٹیم کے ٹاپ آرڈر کو جلد کیسے آؤٹ کرنا ہے اور ان کے باؤلرز کے خلاف کیسے رنز کرنے ہیں۔
بابر نے کہا کہ دباؤ جھیلنے کا فن تجربے کے ساتھ آتا ہے، بحیثیت نوجوان کرکٹر آپ زیادہ دباؤ محسوس کرتے ہیں، جب میں پہلی بار کھیلا تھا تو بڑا دباؤ تھا لیکن جب آپ سینئر کھلاڑیوں کے ساتھ وقت گزارتے ہیں تو وہ آپ سے اپنا تجربہ شیئر کرتے ہیں کہ کس طرح سے دباؤ کو ہینڈل کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس ورلڈ کپ میں جتنے بھی میچز دیکھیں تو اس میں ٹاس بہت اہم ہے کیونکہ رات میں وکٹ بہتر ہو جاتی ہے تو بیٹنگ آسان ہوتی ہے اور میدان میں گزشتہ رات تھوڑی بہت اوس بھی تھی تو ٹاس بہت اہم کردار ادا کرے گا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں کبھی یہ سوچ کر نہیں کھیلتا کہ یہ میچ نہیں جیتے تو میری کپتانی چلی جائے گی، مجھے ایک میچ کی وجہ سے کپتانی ملی اور نہ ایک میچ کی وجہ سے یہ چلی جائے گی، ہماری پہلی ترجیح یہی ہے کہ اچھا کھیل پیش کریں اور سب سے بڑھ کر کھیل سے لطف اندوز ہوں۔
قومی ٹیم کے کپتان نے کہا کہ میں اب تک ورلڈ کپ میں ویسا نہیں کھیل سکا جیسا کھیلنا چاہیے لیکن اگلے میچز میں بہتری نظر آئے گی، بھارت کے خلاف میں کسی باؤلر کی وجہ نہیں بلکہ اپنی غلطیوں کی وجہ سے آؤٹ ہوتا ہوں اور کوشش کرتا ہوں کہ کم سے کم غلطی کی جائے۔
بھارت سے ماضی میں 7 ورلڈ کپ میچز ہارنے کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں جو کچھ گزر چکا ہے میں اس پر زیادہ توجہ نہیں دیتا اور آنے والی چیز پر توجہ دی جائے، ریکارڈ بنتے ہی ٹوٹنے کے لیے ہیں، کوشش ہو گی کہ کل اچھا کھیل پیش کریں۔
انہوں نے کہا کہ ہر شہر کی کنڈیشنز مختلف ہیں اور یکساں نہیں ہیں، کہیں زیادہ ٹرن ہوتا ہے کہیں بیٹنگ کے لیے سازگار وکٹ ہے، ہر ایک اسٹیڈیم کی مختلف کنڈیشنز ہیں اور ہم نے اسی حساب سے اپنا پلان ترتیب دیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نسیم شاہ کو کافی یاد کریں گے، وہ ایشیا کپ میں بہت متاثر کن کھیل پیش کر رہے تھے اور جس طرح وہ دن بدن بہتر ہو رہا تھا تو یقیناً اس کی کمی محسوس ہو گی، شاہین ہمارے بہترین باؤلر ہیں، ہمیں پورا یقین ہے کہ وہ بڑے میچوں کا باؤلر ہے، ایک دو میچوں میں وکٹ نہ ملنے سے فرق نہیں پڑتا۔