پاکستان

میری پہلی اور آخری ترجیح معیشت کی بحالی ہے، نواز شریف

عوام ووٹ کی طاقت سے احتساب کریں گے اور پاکستان کو معاشی بدحالی، مہنگائی و بے روزگاری سے نکالیں گے، قائد مسلم لیگ(ن)

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ ترقی کا سفر وہیں سے شروع ہوگا جہاں سے ختم کیا گیا تھا اور وطن واپسی پر میری پہلی اور آخری ترجیح معیشت کی بحالی ہے۔

لندن میں برطانیہ و یورپ کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ(ن) کے قائد نے کہا کہ میری پہلی اور آخری ترجیح معشیت کی بحالی ہے اور پاکستان کو معاشی میدان میں مستحکم کرنے کے لیے سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔

نواز شریف نے کہا کہ ترقی کا سفر وہیں سے شروع ہوگا جہاں سے ختم کیا گیا تھا، عوام ووٹ کی طاقت سے احتساب کریں گے اور پاکستان کو معاشی بدحالی، مہنگائی و بے روزگاری سے نکالیں گے۔

انہوں نے بیرون ملک رہنے والوں سے اپیل کی کہ اوورسیز پاکستانی سرمایہ کاری سے ملکی صنعت و انڈسٹریز کو پھر سے چلانے میں اپنا اہم کردار ادا کریں اور پاکستان کے عوام ملک کی ترقی و خوشحالی میں رکاوٹ بننے والوں کو کبھی معاف نہیں کریں گے۔

4سال جس نے قوم کی خدمت کی، اس کو دفتر سے کیوں نکال دیا گیا، مریم نواز

ادھر پاکستان مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم نواز نے کہا کہ مجھے سمجھ نہیں آرہی کہ آج آٹھ اکتوبر ہے یا اکیس اکتوبر ہے، اگر آج ایک حلقے کا یہ حال ہے تو 21 اکتوبر کو کیا ہوگا۔

لاہور کو قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 135 میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ مجھے نہیں پتا یہ جلسہ شروع کہاں سے ہو رہا ہے اور کہاں ختم ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 21 اکتوبر کو آپ کا لیڈر میرا لیڈر نواز شریف آرہا ہے، جو شخص 21 اکتوبر کو واپس آرہا ہے اس نے پاکستان اور آپ کی خاطر مشکلات کے دن زیادہ دیکھے ہیں اور اقتدار کے دن کم دیکھے ہیں۔

مریم نواز نے کہا کہ پاکستان کی 76 سال کی تاریخ میں نواز شریف کے علاوہ ایسا وزیر اعظم آیا جو چار سال تک کسی چیز کی قیمت نہ بڑھنے دے۔

انہوں نے کہا کہ سستی بجلی، گیس اور کھاد نواز شریف نے دی، ان کے دور میں مہنگائی دو فیصد پر تھی، چار سال میں دھرنوں، بدتمیزیوں، گالی گلوچ کے ساتھ جو ترقیاتی منصوبے دیے وہ سب کے سامنے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ لوڈشیڈنگ کس کے دور میں ختم ہوئی، دہشت گردی نواز شریف کے دور میں ختم ہوئی، پاک چین اقتصادی راہداری، اورنج لائن ، میٹرو، سڑکوں کا جال، موٹر ویز، بجلی کے کارخانے کس نے بنائے، چار سال جس نے قوم کی خدمت کی اس کو دفتر سے کیوں نکال دیا گیا۔

مسلم لیگ(ن) کی رہنما نے کہا کہ اپنے دلوں پر ہاتھ رکھ کے بتائیں اگر نواز شریف کو 2017 کو سازش کرکے نہ نکالا جاتا تو کیا آج پاکستان کا یہ حال ہوتا، کیا آج مہنگائی، بجلی کے بلوں، ادویات کی قیمتوں کا یہ حال ہوتا؟

انہوں نے کہا کہ ہیلتھ کارڈ کا آج ٹھیکے دار کوئی اور بنا ہوا ہے جو کہ نواز شریف کا کام ہے، نواز شریف کے دور میں مفت دوائی ملتی تھی، ہیلتھ کارڈ نواز شریف نے بنایا تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ 2018 میں نواز شریف کو ہٹا کر جس گھڑی چور کو حکومت دی ان کے وزرا کا کام ٹی وی پر مذاق اڑانا تھا، جو ٹی وی پر جتنی بڑی گالی دیتا تھا اتنی بڑی وزارت ملتی تھی، جنہوں نے آپ کی خدمت کرنی تھی وہ سارا دن گالم گلوچ اور الزام لگاتے تھے۔

مریم نواز نے کہا کہ مجھے تکلیف ہے اس بات کی کہ آپ کے گھروں میں مشکلات ہیں، آج نواز شریف کیوں یاد آتا ہے، کیونکہ مہنگائی، بے روزگاری اور مشکلات ہیں، نواز شریف آئے گا اور اس بار پھر انشااللہ کرکے دکھا دے گا، کیونکہ وہ اس دھرتی کا بیٹا ہے اس مٹی کا بیٹا ہے، وہ باہر سے امپورٹ ہوکر نہیں آیا اسے کسی نے فارن فنڈنگ سے لانچ نہیں کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ شیر کو ہرانے والے کئی آئے اور چلے گئے، نواز شریف، مریم نواز کا مستقبل آپ کے ساتھ ہے، میرا جینا مرنا آپ کے ساتھ ہے، بھروسہ رکھنا نواز شریف واپس نہیں آرہا اس ملک کے اچھے دن واپس آرہے ہیں۔

آسٹریلیا بھارت میچ کے دوران برطانوی پرینکسٹر میدان میں داخل، سیکیورٹی انتظامات پر سوالیہ نشان لگ گیا

شادی کے بعد ماہرہ خان کی شوہر کیساتھ تصاویر، ورن دھون کا نیک خواہشات کا اظہار

ورلڈ کپ 2023: کوہلی اور راہل کی عمدہ بیٹنگ، آسٹریلیا کو بھارت کے ہاتھوں شکست