دفتر میں آخری دن ہے، پھر روانہ ہوجاؤں گا، نواز شریف کی لندن میں گفتگو
سابق وزیراعظم اور سربراہ مسلم لیگ (ن) نواز شریف کی قانونی ٹیم کی جانب سے گزشتہ روز لاہور ہائی کورٹ میں ان کی میڈیکل رپورٹس جمع کرانے کے بعد ان کے چھوٹے بھائی شہباز شریف نے یقین دہانی کروائی کہ نواز شریف 21 اکتوبر کو پاکستان واپس لوٹ رہے ہیں کیونکہ ڈاکٹروں اور وکلا نے انہیں گرین سگنل دے دیا ہے۔
دوسری جانب ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق نواز شریف نے گزشتہ روز لندن میں موجود پارٹی ہیڈ کوارٹر اسٹین ہاپ ہاؤس میں اپنا آخری دن گزارا۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہباز شریف نے اپنے بڑے بھائی کی وطن واپسی کے حوالے سے پیدا ہونے والی غیر یقینی کو دور کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف وطن واپس پہنچنے کے بعد مینارِ پاکستان پر جلسے سے خطاب کریں گے اور ملک کو بحران سے نکالنے کے لیے معاشی بحالی کا منصوبہ دیں گے۔
انہوں نے پارٹی کے ’ووٹ کو عزت دو‘ کے نعرے کی نئی تعریف بیان کرتے ہوئے کہا کہ ووٹ کو عزت دینے کا مطلب یہ نہیں کہ یہ اسٹیبلشمنٹ مخالف نعرہ ہے، اس کا مطلب ووٹرز کی خدمت کرنا ہے، انہوں نے استفسار کیا کہ اسٹیبلشمنٹ مخالف نعرے لگانے سے عوام کو درپیش مسائل پر قابو پانے میں کیا مدد ملے گی؟
انہوں نے اپنے حوالے سے ’غلط سے منسوب ایک بیان کی وضاحت کرتے ہوئے کہا میں نے کبھی یہ نہیں کہا کہ میں (فوجی) اسٹیبلشمنٹ کو عزیز ہوں، دراصل اُس روز میڈیا سے گفتگوکے دوران ایک صحافی نے یہ کہا تھا کہ میں کئی دہائیوں سے اسٹیبلشمنٹ کو عزیز رہا ہوں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف کی میڈیکل رپورٹ ان کی لاہور آمد پر حفاظتی ضمانت یا سفری ضمانت کی شکل میں ریلیف حاصل کرنے کے لیے جمع کرائی گئی ہے۔
دریں اثنا نواز شریف نے لندن میں موجود دفتر میں اپنے آخری روز صحافیوں سے ملاقات کی اور لندن میں اپنے تقریباً 4 سالہ قیام کے دوران کوریج کے لیے ان کا شکریہ ادا کیا، اس موقع پر نواز شریف نے کہا کہ آج دفتر میں میرا آخری دن ہے، پھر میں روانہ ہوجاؤں گا۔
نواز شریف 2019 میں لندن آمد کے بعد جب سے سیاست میں فعال انداز میں سرگرم ہونا شروع ہوئے ہیں اس وقت سے اسٹین ہاپ ہاؤس کو پارٹی کے دفتر کے طور پر استعمال کیا جاتا رہا ہے، اسی مقام پر انہوں نے مسلم لیگ (ن) کے نمائندوں سمیت سفارت کاروں اور دیگر مہمانوں کے ساتھ بھی کئی اہم ملاقاتیں کیں۔
صحافیوں ستے گفتگو کے دوران نواز شریف نے گزشتہ چند برسوں میں لندن میں عمران خان کے حامیوں کے احتجاج پر بھی تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’مریم اورنگزیب اور دیگر خواتین کو لندن میں گھیر لیا گیا تھا‘، وہ اس واقعے کا ذکر کررہے تھے جب مریم اورنگیزب کو ایک کافی شاپ میں پی ٹی آئی کے حامیوں نے گھیرلیا تھا اور نعرے بازی کی۔
نواز شریف نے استفسار کیا کہ گزشتہ 4 برسوں میں یہاں احتجاج کرنے والے پاکستانیوں کو کیا حاصل ہوا؟ اگر وہ احتجاج کرنا چاہتے ہیں تو انہیں پاکستان جاکر یہ کرنا چاہیے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف آئندہ ہفتے لندن سے سعودی عرب روانہ ہوں گے، وہاں عمرہ ادا کریں گے اور پھر پاکستان روانہ ہوں گے۔
ذرائع نے اِن افواہوں کی تردید کی کہ نواز شریف پاکستان واپسی سے قبل دیگر ممالک کا دورہ کریں گے، کچھ رپورٹس کے مطابق نواز شریف 4 ممالک کا دورہ کریں گے اور وہ سعودی عرب کے علاوہ چین، قطر اور متحدہ عرب امارات بھی جائیں گے، تاہم پارٹی کے متعدد ذرائع کا کہنا ہے کہ ایسی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔