پاکستان

سی ڈی ڈبلیو پی نے 246 ارب روپے کے منصوبوں کی منظوری دے دی

مجموعی طور پر سینٹرل ڈیولپمنٹ ورکنگ پارٹی نے 2 میگا پروجیکٹس کی منظوری کے لیے ایکنک کو سفارش کی اور خود 2 چھوٹے منصوبوں کی منظوری دی۔

سینٹرل ڈیولپمنٹ ورکنگ پارٹی (سی ڈی ڈبلیو پی) نے 246 ارب روپے کی لاگت کے 5 ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دے دی، جن میں تھر کول ریل کنیکٹیویٹی اور نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی لاگت میں اضافہ شامل ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن ڈاکٹر محمد جہانزیب خان کی زیرِ صدارت سی ڈی ڈبلیو پی کے اجلاس میں پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی (ایکنک) کے سابقہ فیصلوں کی سنگین خلاف ورزیوں پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا، جس کے نتیجے میں پروجیکٹ میں تاخیر اور لاگت میں نومبر 2021 میں 51 ارب روپے کے مقابلے میں بڑھ کر 60 ارب روپے سے زائد ہوگئی، انہوں نے ذمہ داری کا تعین کرنے کے لیے انکوائری کا حکم دیا۔

اجلاس میں ڈومیسٹک ریسورس موبیلائزیشن پروگرام کی بھی منظوری دی تاکہ غیر ملکی قرضوں میں تقریباّ 40 کروڑ ڈالر (تقریباً 120 بلین روپے) حاصل کیے جاس کیں، جس میں ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی پی) سے 30 کروڑ ڈالر پالیسی پر مبنی قرضے کے علاوہ کورین ایگزیم بینک اور ایشین انفرااسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک سے 10 کروڑ ڈالر کی مشترکہ فنانسنگ بھی شامل ہے۔

اس منصوبے میں تھر کول مائنز سے نیو چھور اسٹیشن تک 105 کلومیٹر کے نئے سنگل لائن ریلوے ٹریک کی تعمیر اور 18 کلومیٹر طویل ڈبل لائن ٹریک کی تعمیر کا منصوبہ ہے، جس میں بن قاسم سے بندرگاہ تک 4.2 کلومیٹر طویل لوپ لائنیں شامل ہیں۔

مجموعی طور پر سی ڈی ڈبلیو پی نے 2 میگا پروجیکٹس کی منظوری کے لیے ایکنک کو سفارش کی اور خود 2 چھوٹے منصوبوں کی منظوری دی۔

اجلاس میں ایکنک سے تھر کول ریل کنیکٹیویٹی کے 55 ارب 97 کروڑ روپے کے منصوبے کو موجودہ ریلوے نیٹ ورک کے ساتھ منسلک کرنے کے منصوبے کی منظوری سفارش کی گئی جس میں پورٹ قاسم کے ساتھ آخری میل کنیکٹوٹی بھی شامل ہے، وزارت ریلوے اس منصوبے کی سرپرستی کرنے والی ایجنسی ہے، اس منصوبے کا بنیادی مقصد تھر کول اور پورٹ قاسم کو نئے ریل رابطوں کے ذریعے جوڑنا ہے، جو بڑھتی ہوئی معیشت کی ضروریات کے مطابق بڑی تعداد میں نقل و حمل کی سہولیات فراہم کرکے ویژن 2025 کے شعبہ جاتی مقاصد سے ہم آہنگ ہے۔

سی ڈی ڈبلیو پی نے نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ (این جی آئی اے) کے نظرثانی شدہ منصوبے کی ایکنک کو منظوری دینے کی بھی سفارش کی جس کی کل تخمینہ لاگت 60 ارب 20 کروڑ روپے ہے۔

تیسرا نظرثانی شدہ منصوبے کے تحت نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کو متعلقہ سہولیات کے ساتھ تعمیر کیا جانا ہے، جس کے لیے 4 ہزار 300 ایکڑ زمین پہلے سے حاصل کر لی گئی ہے۔

اس منصوبے کی جنوری 2010 میں منظوری دی گئی تھی، جس کی لاگت کا تخمینہ 7 ارب 60 کروڑ روپے لگایا گیا تھا، اس کے بعد جنوری 2015 میں 22 ارب 90 کروڑ روپے اور پھر نومبر 2021 میں 51 ارب 30 کروڑ روپے کی لاگت کے ساتھ دو بار نظر ثانی کی گئی۔

سی ڈی ڈبلیو پی نے خانوزئی کراس سے لورالائی قلعہ سیف اللہ تک سپیرا راگھہ روڈ کی بہتری اور چوڑائی کے لیے 6 ارب 12 کروڑ روپے کے منصوبے کی منظوری دی، اس نے 3 ارب 95 کروڑ روپے کی لاگت سے 600 مسافر کوچز اور 1200 بوگیوں کی خصوصی مرمت کی بھی منظوری دی۔

سانحہ جڑانوالہ پر سینیٹ کا اجلاس بلانے کی درخواست ’مسترد‘

پنجاب، خیبرپختونخوا میں گیس چوری کے خلاف ’بڑا کریک ڈاؤن‘ شروع

مولانا فضل الرحمٰن نے انتخابات میں تاخیر کا ذمہ دار پیپلز پارٹی کو ٹھہرا دیا