سندھ کی 10 رکنی نگران کابینہ نے گورنر سے حلف اٹھالیا
نگران وزیراعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر کی 10 رکنی کابینہ نے حلف اٹھالیا اور انہیں متعلقہ محکموں کے قلمدان بھی سونپ دیے گئے۔
نگراں وزیراعلیٰ سندھ جسٹس مقبول باقر کی موجودگی میں ان کی کابینہ کی حلف برداری کی تقریب ہوئی جہاں گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے ان سے حلف لیا۔
حلف برداری کی تقریب کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا، تقریب کی میزبانی کے فرائض چیف سیکریٹری سندھ نے انجام دیے، سندھ کے قائم مقام آئی جی، صوبائی سیکریٹریز اور نگراں وزرا کے اہل خانہ اور دیگر بھی موجود تھے۔
گورنر سندھ کامران ٹیسوری اور نگراں وزیراعلیٰ نے نگراں کابینہ کے اراکین کو مبارک باد دی۔
گورنر ہاؤس کراچی میں حلف اٹھانے والی صوبائی نگران کابینہ میں یونس ڈاگا، ڈاکٹر سعد خالد نیاز، ڈاکٹر جنید علی شاہ، مبین جمانی، بریگیڈیئر حارث نواز، مسز رعنا حسین، ایشور لال، عمر سومرو، ارشد ولی محمد، خدابخش مری شامل ہیں۔
سندھ کی نگران کابینہ اور ان کے قلمدان
- بریگیڈیئر (ر) حارث نواز محکمہ داخلہ اور جیل
- محمد یونس ڈاگا خزانہ، منصوبہ بندی، ترقی، ریونیو
- مبین جمانی مقامی حکومت، ہاؤسنگ اور ٹاؤن پلاننگ، ری ہیبلیٹیشن
- ڈاکٹر سعد خالد نیاز صحت، سماجی بہبود، صحت عامہ انجینئرنگ
- ڈاکٹر جنید علی شاہ امور نوجوانان، کھیل، ثقافت، ایچ آر ڈیولپمنٹ
- مسز رعنا حسین اسکول اور کالج ایجوکیشن، ویمن امپاورمنٹ
- ایشور لال آب پاشی
- ارشد ولی محمد سیاحت، ماحول اور موسمیاتی تبدیلی
- عمر سومرو قانون، مذہبی امور، انسانی حقوق
- خدابخش مری کان کنی، منرلز
خیال رہے کہ نگران وزیراعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر نے 17 اگست کو اپنے عہدے کا حلف اٹھایا تھا۔
گورنرہاؤس کراچی میں منعقدہ حلف برداری کی تقریب میں گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے نگران وزیراعلیٰ سے حلف لیا جہاں سابق وزیر اعلٰی مراد علی شاہ بھی موجود تھے۔
یاد رہے کہ صوبائی اسمبلی کی تحلیل کے بعد 15 اگست کو وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور صوبائی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر رعنا انصار نے سپریم کورٹ کے سابق جسٹس مقبول باقر کو سندھ کا نگران وزیراعلیٰ مقرر کرنے پر اتفاق کرلیا تھا۔
پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما مرتضیٰ وہاب نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (ٹوئٹر) پر اعلان کیا تھا کہ مراد علی شاہ اور رعنا انصار نے مقررہ وقت کے اختتامی لمحات میں نگران وزیراعلیٰ کے نام پر اتفاق کرلیا ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ وزیراعلیٰ سندھ اور اپوزیشن لیڈر کے درمیان مشاورتی عمل آئین کے آرٹیکل 224 ون اے کے تحت 12، 13 اور 14 اگست کو جاری رہا ہے۔
بعدازاں گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے جسٹس (ر) مقبول باقر کی بطور نگران وزیراعلیٰ سندھ تعیناتی کی سمری پر دستخط کر دیے تھے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (ٹوئٹر) پر کامران ٹیسوری نے سابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی جانب سے انہیں بھیجی گئی سمری کی ایک تصویر شیئر کی، جس پر انہوں نے دستخط کردیے تھے۔
دستخط شدہ سمری شیئر کرتے ہوئے کامران ٹیسوری نے کہا تھا کہ میں نے جسٹس (ریٹائرڈ) مقبول باقر کو نگراں وزیر اعلیٰ مقرر کرنے کے لیے سمری پر دستخط کردیے ہیں، میں نے آئین کے آرٹیکل 224 (1) اے کے تحت جسٹس (ریٹائرڈ) مقبول باقر کو صوبہ سندھ کا نگراں وزیراعلیٰ بنانے کی منظوری دے دی ہے۔
سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر رعنا انصار نے وزیراعلیٰ ہاؤس میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے اس پیش رفت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس منصب کے لیے کئی نام زیر غور تھے اور یہ نام دونوں اطراف کی قیادت کی اتفاق رائے سے چن لیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کی اتحادی جماعت گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) سے بھی اس معاملے پر مشاورت کی گئی ہے۔