پاکستان

لاہور عدالت کا تین پی ٹی آئی رہنماؤں کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کرنے کا حکم

لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے زمان پارک کے باہر پولیس کی گاڑیاں جلانے کے مقدمے میں یہ حکم جاری کیا۔

لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کے رہنماؤں حماد اظہر، خالد گجر اور زبیر خان نیازی کو اشتہاری قرار دینے کے لیے کارروائی شروع کرنے کا حکم دے دیا۔

انسداد دہشت گردی کی عدالت نے زمان پارک کے باہر پولیس کی گاڑیاں جلانے کے مقدمے میں پیش رفت کرتے ہوئے تحریک انصاف کے تینوں رہنماؤں کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کر دی۔

عدالت نے تحریک انصاف کے رہنماؤں حماد اظہر، خالد گجر اور زبیر خان نیازی کے اشتہار جاری کرنے کا حکم دے دیا۔

تاہم عدالت نے تحریک انصاف کے رہنما اور چیئرمین تحریک انصاف کے بھانجے حسان نیازی کی گرفتاری کے باعث انہیں اشتہاری قرار دینے کی کارروائی روک دی۔

یاد رہے کہ رواں سال 15 مارچ کو جب اسلام آباد پولیس کی ٹیم چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو گرفتار کرنے کے لیے زمان پارک پہنچی تھی تو پی ٹی آئی کے حامیوں کی پولیس کے ساتھ بھرپور جھڑپیں ہوئی تھیں۔

پولیس اور پی ٹی آئی ورکرز کے درمیان یہ جھڑپیں 11 گھنٹے تک جاری رہی تھیں اور پولیس کی مدد کے لیے پہنچنے والے پنجاب پولیس اور رینجرز کے دستے بھی اس مزاحمت کو توڑنے میں ناکام رہے تھے۔

ان جھڑپوں کے دوران 30 پولیس اہلکار زخمی ہوئے تھے جبکہ پی ٹی آئی کے حامیوں کی جانب سے پھینکے گئے پیٹرول بموں سے پولیس متعدد گاڑیاں تباہ ہوئی تھیں اور بالخصوص پانی کی توپ نذر آتش کردی گئی تھی۔

دوسری جانب جناح ہاؤس حملہ کیس میں سابق گورنر عمر سرفراز چیمہ نے ضمانت پر رہائی کے لیے لاہور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت سے رجوع کر لیا۔

سابق گورنر نے اپنے وکیل رانا مدثر ایڈووکیٹ کی وساطت سے درخواست دائر کی، جس پر عدالت نے پراسکیوشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کل جواب طلب کرلیا۔

درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ جناح ہاؤس حملہ کیس سے عمر سرفراز چیمہ کا کوئی تعلق نہیں ہے اور پولیس انہیں سیاسی انتقام کا نشانہ بنا رہی ہے لہٰذا عدالت سے استدعا ہے کہ وہ ضمانت پر رہائی کا حکم دے۔

واضح رہے کہ 9 مئی کو سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کی القادر ٹرسٹ کیس میں قومی احتساب بیورو (نیب) کی طرف سے اسلام آباد ہائی کورٹ سے گرفتاری کے بعد تحریک انصاف کی طرف سے ملک گیر احتجاج شروع ہوگئے تھے۔

لاہور میں چند مشتعل افراد نے کور کمانڈر ہاؤس (جناح ہاؤس) پر حملہ کرکے وہاں توڑ پھوڑ کی اور فوجی تنصیبات نذر آتش کی تھیں، جس کے بعد حکومت نے فوجی تنصیبات پر حملے میں ملوث افراد کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کردیا تھا جس کے بعد پی ٹی آئی کے کئی مرکزی رہنماؤں سمیت سیکڑوں کارکنان کی گرفتاری عمل میں آئی۔

20 مئی کو چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر نے کہا تھا کہ ’9 مئی کے واقعات کے منصوبہ سازوں، اکسانے والوں، حملہ کرنے والوں اور سہولت کاروں کے خلاف آرمی ایکٹ اور آئین پاکستان کے تحت قواعد کے مطابق ٹرائل کے قانونی عمل کا آغاز ہوگیا ہے‘۔

پاکستان کرکٹ کی تاریخ پر ویڈیو سے عمران خان کا اخراج، وسیم اکرم کا پی سی بی سے معافی مانگنے کا مطالبہ

ایک بار پھر فاطمہ جناح کی زندگی پر بنی ویب سیریز ریلیز نہ کی جا سکی

بین اسٹوکس کا ورلڈ کپ کے پیش نظر ون ڈے کرکٹ سے ریٹائرمنٹ واپس لینے کا اعلان