ریاض: سعودی عرب نے فلسطین کیلئے اپنا ’سفیر‘ نامزد کردیا
سعودی عرب نے فلسطین کے لیے اپنے غیر مقیم سفیر کی تعیناتی کا اعلان کردیا جو مقبوضہ بیت المقدس کے لیے قونصل جنرل کے طور پر بھی خدمات انجام دے گا۔
ڈان اخبار میں شائع غیرملکی خبر رساں ایجنسیوں کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کی جانب سے یہ اعلان اسرائیل کے ساتھ اس کے تعلقات کے بارے میں قیاس آرائیوں کے درمیان کیا گیا ہے۔
عمان میں سعودی سفارت خانے کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر جاری کیے گئے ایک بیان کے مطابق یہ سفارتی ذمے داری اردن میں تعینات سفیر نائف السدیری ادا کریں گے, جب کہ سعودی وزارت خارجہ کے ایک عہدیدار نے بھی اس بیان کی تصدیق کی ہے۔
نامزد سفیر نے ’الاخباریہ‘ چینل پر نشر ہونے والی ایک ویڈیو میں کہا کہ یہ تقرر ایک اہم قدم کی نمائندگی کرتا ہے جس میں شاہ سلمان اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی ریاست فلسطین کے بھائیوں کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانے اور اسے تمام شعبوں میں باضابطہ فروغ دینے کی خواہش کی نشاندہی کی گئی ہے۔
فلسطین سے متعلق معاملات روایتی طور پر عمان میں موجود سعودی عرب کے سفارت خانے کے ذریعے نمٹائے جاتے ہیں۔
فلسطینی حکام نے سعودی عرب کی جانب سے اعلان کردہ اقدام کا خیر مقدم کیا ہے۔
فلسطین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ’وفا‘ نے بتایا کہ اردن میں ایک تقریب میں فلسطینی صدر محمود عباس کے سفارتی مشیر ماجدی الخالدی نے سفیر نائف السدیری کی بطور غیر مقیم سفیر کی اسناد کی کاپی حاصل کی۔
نیوز ایجنسی کے مطابق ماجدی الخالدی نے کہا کہ یہ ایک اہم قدم ہے جو مضبوط برادرانہ تعلقات کو مضبوط تر بنانے میں معاون ثابت ہوگا، جب کہ یہ برادرانہ تعلقات دونوں ممالک اور برادر عوام کو ایک بندھن میں باندھتے ہیں۔
فلسطینی وزیر خارجہ ریاض المالکی نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ فلسطینی اتھارٹی، اسرائیل کے ساتھ ممکنہ معمول کے مطابق تعلقات کی بحالی کے بارے میں اپنے خدشات پر سعودی عرب کے ساتھ بات چیت کی امید کر رہی ہے۔