پاکستان

کے-الیکٹرک صارفین کیلئے بجلی مہنگی، یکساں ٹیرف کے اطلاق کی منظوری

4 روپے فی یونٹ اضافے کے ساتھ صارفین سے جولائی تا ستمبر کے بلوں میں 145 ارب روپے اکٹھے کیے جائیں گے۔

حکومت نے کے-الیکٹرک کے لیے سہ ماہی ٹیرف میں اضافے کو بجلی کی دیگر تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکوز) کے ساتھ ضم کرنے کی منظوری دے دی، جس کے تحت 4 روپے فی یونٹ اضافے کے ساتھ صارفین سے جولائی تا ستمبر کے بلوں میں 145 ارب روپے اکٹھے کیے جائیں گے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ فیصلہ وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کی زیر صدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے اجلاس میں کیا گیا۔

علاوہ ازیں حکومت نے خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) سے تیزی سے سرمایہ کاری کے لیے پاور ٹرانسمیشن پالیسی میں ترامیم کی منظوری بھی دے دی۔

سابق واپڈا ڈسٹری بیوشن کمپنیوں (ڈسکوز) نے پہلے ہی نیپرا کے سامنے اپنے صارفین سے سہ ماہی ٹیرف ایڈجسٹمنٹ (کیو ٹی اے) کے تحت آنے والے بلنگ مہینوں کے ذریعے اپریل سے جون کے دوران 145 ارب روپے کی اضافی رقم وصول کرنے کی درخواست دائر کر رکھی ہے۔

پاور ڈویژن کی درخواست پر ای سی سی نے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کو پالیسی ہدایات کی منظوری دی کہ اس درخواست کا نہ صرف یکساں اطلاق کے الیکٹرک صارفین پر کیا جائے بلکہ اس کا اطلاق کے الیکٹرک کے ماضی کے بقایا سہ ماہی ٹیرف ایڈجسٹمنٹس پر بھی ہونا چاہیے، نیپرا کی جانب سے پہلے ہی ڈسکوز کی درخواست 23 اگست کو سماعت کے لیے مقرر کی جاچکی ہے۔

پاور ڈویژن نے گزشتہ ماہ نیپرا کے سابقہ فیصلوں پر عمل درآمد کا مطالبہ کیا تھا جس میں کے-الیکٹرک صارفین کے لیے 23-2022 کی پہلی سہ ماہی (جولائی تا ستمبر) کے لیے 4.45 روپے فی یونٹ سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ اور 22-2021 کی دوسری سہ ماہی ( اکتوبر تا دسمبر) کے لیے 1.55 روپے فی یونٹ ایڈجسٹمنٹ کی درخواست کی گئی تھی۔

تاہم نیپرا نے تکنیکی بنیادوں پر ان اضافوں کی اجازت نہیں دی تھی اور کہا تھا کہ ان اضافوں کی اجازت صرف وفاقی حکومت کی واضح پالیسی ہدایات کے ساتھ دی جا سکتی ہے۔

ایک اعلان میں کہا گیا کہ ای سی سی نے ایڈجسٹمنٹ کے ذریعے کے-الیکٹرک کے لیے ٹیرف ریشنلائزیشن کی منظوری دے دی ہے جو اپریل، مئی اور جون میں استمعال کی گئی بجلی پر لاگو ہوں گے جو صارفین سے بالترتیب 3 ماہ (جولائی، اگست اور ستمبر) میں وصول کیے جائیں گے۔

ای سی سی نے پالیسی گائیڈ لائنز کی بھی منظوری دی جس کے تحت نیپرا، کے-الیکٹرک صارفین پر سابق ڈسکوز کے سہ ماہی ٹیرف ایڈجسٹمنٹ کی درخواست کا تعین سیکٹر کی مالی قابلیت اور وفاقی حکومت کی یکساں ٹیرف پالیسی کو مدنظر رکھتے ہوئے اسی درخواست کی مدت کے ساتھ کرے گی۔

ٹرانسمیشن پالیسی

ای سی سی نے اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی) کی ہدایات پر ٹرانسمیشن لائن پالیسی 2015 (ٹی ایل پالیسی 2015) میں اس کے دائرہ کار میں ذیلی خدمات کے منصوبوں کو شامل کرنے کے لیے مجوزہ ترامیم کے حوالے سے وزارت توانائی کی سمری کی بھی منظوری دے دی۔

اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ ایس آئی ایف سی نے پاور ڈویژن کو جی سی سی ممالک سے سرمایہ کاری کے لیے پاور سیکٹر میں 10 پروجیکٹس پر عملدرآمد کرنے کی ہدایت کی ہے جس میں سعودی وفد کا دورہ بھی شامل ہے۔

ٹرانسمیشن سیکٹر سے متعلق منصوبوں کی فہرست میں نئی ٹرانسمیشن لائنیں اور موجودہ انفرااسٹرکچر کو بڑھانا شامل ہے، اس میں سب اسٹیشنز، گرڈ اسٹیشنز پر لائن بیز کی توسیع اور سسٹم کے استحکام اور پائیداری کے لیے درکار ذیلی خدمات بھی شامل ہیں۔

اجلاس میں میڈیا ورکرز، صحافیوں اور فنکاروں کے لیے وزیر اعظم ہیلتھ انشورنس اسکیم کے لیے وزارت اطلاعات و نشریات کو 3 ارب روپے اور مالی سال 24-2023 کے دوران جوائنٹ اسٹاف ہیڈ کوارٹرز (جی ایس ایچ کیو)کی سیکیورٹی سے متعلق ضروریات کے لیے وزارت دفاع کے لیے 50 کروڑ روپے کی منظوری دے دی گئی۔

حکومت نگران وزیراعظم کے نام پر ’متفق‘، تنازع سے بچنے کیلئے شناخت ظاہر کرنے سے گریز

ایمن خان اور منیب بٹ کے ہاں دوسری بیٹی کی پیدائش

بھارت: ہریانہ میں ہندو مسلم فسادات کا سلسلہ جاری، مسلمان نقل مکانی پر مجبور