پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر صنعتی رہنماؤں کا اظہارِ تشویش
صنعتی اور تجارتی رہنماؤں نے کہا ہے کہ پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں تقریباً 20 روپے کا اضافہ صنعتوں اور عام لوگوں پر ایک ایسے وقت پر اثر انداز ہوگا جب وہ پہلے ہی غیر معمولی مہنگائی میں بجلی کے نرخوں میں 7.5 روپے فی یونٹ اضافےکی وجہ سے مشکلات کا شکار ہیں۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق صنعتی اور تجارتی رہنماؤں نے مؤقف اپنایا کہ پیٹرول کی قیمت 272 روپے 95 پیسے فی لیٹر جبکہ ڈیزل کی قیمت 273 روپے 40 پیسے فی لیٹر ہونے سے صنعتی اور عام صارفین کے نقل و حمل کے اخراجات میں اضافہ ہوگا۔
فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) کے صدر عرفان اقبال شیخ نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوش ربا اضافے کی مذمت کی اور کہا کہ اس سے نہ صرف افراطِ زر کے دباؤ میں اضافہ ہوگا بلکہ کاروبار کرنے کی لاگت میں بھی اضافہ ہوگا جو خطے میں پہلے ہی بہت زیادہ ہے۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ بجلی اور پیٹرول کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافے کے بعد برآمدی آرڈرز کو نفع بخش طریقے سے کیسے پورا کیا جاسکتا ہے۔
ایف پی سی سی آئی کے صدر نے اپنے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی مصنوعات کی اندرونِ اور بیرونِ ملک طلب انتہائی کم ہوجائے گی کیونکہ بڑھتی ہوئی مہنگائی نے مقامی صارفین کی قوتِ خرید کو بری طرح متاثر کیا ہے، جبکہ غیر ملکی اور علاقائی مارکیٹس کے لیے مقامی مصنوعات غیر مسابقتی بن چکی ہیں۔
کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری کے صدر فراز الرحمٰن نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافے پر تنقید کی، ان کا کہنا تھا کہ اس سے نہ صرف صنعتی حضرات متاثر ہوں گے بلکہ عوام پر بھی شدید معاشی دباؤ بڑھے گا۔
انہوں نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی شرائط پر حکومت کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات اور ٹیکسوں میں اضافہ کرکے عوامی بجٹ پر بوجھ ڈالنے پر افسوس کا اظہار کیا۔
مرکزی تنظیمِ تاجران کے صدر کاشف چوہدری کے کہا کہ اگر حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات اور بجلی کے نرخوں میں اضافے کے فیصلے کو واپس نہیں لیا تو وہ حکومت کے خلاف ملک گیر احتجاج کریں گے۔
پیٹرولیم مصنوعات کی فروخت
عارف حبیب لمیٹڈ (اے ایچ ایل) نے بتایا کہ جولائی میں ملک کی سال بہ سال تیل کی فروخت میں 6 فیصد کمی کے بعد 13 لاکھ 50 ہزار ٹن رہی، تاہم ماہانہ بنیادوں پر یہ پر مستحکم رہی۔
جولائی میں پیٹرول کی فروخت 6 لاکھ 60 ہزار ٹن رہی جو جون کے مقابلے میں 2 فیصد زیادہ تھی جبکہ اس کی فروخت سالانہ بنیادوں پر 10 فیصد زائد رہی۔
جون کے مقابلے میں جولائی میں ہائی اسپیڈ ڈیزل کی فروخت 9 فیصد کمی کے بعد 4 لاکھ 90 ہزار ٹن رہی، تاہم اس کی فروخت میں سالانہ بنیادوں پر 11 فیصد اضافہ ہوا۔